جنسی درندوں کو کیمیائی معدنیات سے آختہ کاری کی سز دی جائے، فیصل جاوید خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سینیٹر فیصل جاوید نے زیادتی کیس کے مجرموں کے لئے عبرت ناک سزائیں تجویز کر دی ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ بچوں اور عورتوں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آختہ کاری کا قانون بنایا جائے۔تمام جماعتیں اکٹھی ہو اور ان درندوں کے لیے قانون سازی کی جائے۔فیصل جاوید نے کہا کہ انسانی حقوق کو صرف انسانوں کے لیے ہوتے ہیں۔ان معصوم بچوں اور متاثرہ خاتون کی عزت و تکریم کا کیا ہوگا۔کیا اس کرب کا اندازہ ممکن ہے جس سے خاتون کا بچہ گزرتا ہے۔کیا بچوں اور خواتین پر دست درازی حیوانیت ظلم اور درندگی نہیں۔فیصل جاوید نے کہا کہ

خواتین اور بچوں کی عصمتوں پر ہاتھ ڈالنے والے انسان نہیں ہیں۔یہ لوگ ہر پہلو سے درندے ہیں جو عبرتناک سزا کے مستحق ہیں۔زینب الرٹ بل کا نفاذ بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے حکومت زینب الرٹ بل کے فوری نفاذ کے لیے اقدامات کرے۔فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حقوق صرف انسانوں کے لیے ہوتے ہیں، خواتین بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزمان انسان نہیں ہوتے۔ ان جانوروں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔فیصل جاوید نے کہا کہ ان درندوں کو کیمیائی معدنیات سے آختہ کاری کی سزا دینی چاہیے۔ہم سب کو اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا کہ درندوں کے لیے یہ قانون لائیں۔اس کا نفاذ بہت ضروری ہے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے موٹروے پر خاتون سے زیادتی واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی عزت دار بیٹی اور اس کے جگر گوشوں کے ساتھ یہ قیامت دل چھلنی کر گئی، مجرموں کو جلد گرفتارکرکے سخت ترین سزا دی جائے، انصاف ہونے تک پورا نظامِ حکومت معصوم بچوں اور بےگناہ ماں کے سامنے مجرم رہے گا۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے موٹروے پر خاتون سے زیادتی، تشدد اور بےحرمتی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عزت دار بیٹی اور اس کے جگر گوشوں کے ساتھ یہ قیامت دل چھلنی کر گئی ہے۔پاکستان کی آبرو کا تقاضا ہے کہ مجرم جلد گرفتار ہوں اور سخت ترین سزا پائیں۔انصاف ہونے تک پورا نظامِ حکومت معصوم بچوں اور بےگناہ ماں کے سامنے مجرم رہے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button