بشریٰ انصاری پی آئی اے کی ناقص سہولیات پر برس پڑیں

لاہور( نیوز ڈیسک)اداکارہ بشریٰ انصاری باکمال لوگوں کی لاجواب سروس پاکستان قومی ایئر لائن کی ناقص سہولیات پر برس پڑیں۔ تفصیلات کے مطابق اداکارہ بشریٰ انصاری ٹورنٹو سے واپسی پر پی آئی اے کی بزنس کلاس میں سفر کررہی تھیں جہاں انہیں غیر معیاری کھانا اور پھٹا ہوا کمبل دیا گیا ، اداکارہ نے پی آئی اے کی جانب سے دی جانے والی ناقص سہولیات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے قومی ایئر لائن کی انتظامیہ پر تنقید کی۔بشریٰ انصاری نے کہا پی آئی اے کی جانب سے انہیں ایسا کھانا دیا گیا جو تیسرے درجے کی ٹرین میں بھی نہیں دیا جاتا۔دوسری طرف برطانیہ کی جانب سے پاکستان پر سفری

پابندیوں میں نرمی کا معاملہ، پی آئی اے نے برطانیہ سمیت متعدد یورپی ممالک کیلئے چارٹرڈ پروازوں کا سلسلہ وسیع کرنے کا فیصلہ کر لیا ، برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان پر سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد پی آئی اے نے اہم اقدام اُٹھایا ہے ، پی آئی اے نے برطانیہ سمیت متعدد یورپی ممالک کے لیے چارٹرڈ پروازوں کا سلسلہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ چارٹرڈ پروازیں، برمنگھم، لندن اور پیرس کے لیے چلائی جائیں گی، پی آئی اے کو چارٹرڈ پروازوں کے لیے 250نشستوں والے ہوائی جہاز درکار ہیں ، پی آئی اے کی جانب سے چارٹرڈ طیارے چلانے سے پاکستان سے یورپ جانے کے خواہشمند افراد کو سہولت میسر آئے گی۔ واضح رہے کہ 7اکتوبر کو برطانیہ جانے والے پاکستانیوں پر عائد سفری پابندیاں نرم کر دی گئیں تھیں ، برطانوی حکومت نے مزید کئی ممالک کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکال دیا تھا، جس کے بعد ریڈ لسٹ میں موجود ممالک کی تعداد صرف 7 رہ گئی تھی ، پاکستان سمیت وہ تمام ممالک جو ریڈ لسٹ میں شامل نہیں ہیں، انہیں ریسٹ آف دی ورلڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، اس فہرست میں شامل ممالک سے برطانیہ آنیوالے مسافروں پر عائد سخت پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے، ایسے افراد کو اب ہوٹلوں میں قرنطینہ کی ضرورت نہیں ہوگی۔اس حوالے سے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کی جانب سے بھی ٹوئٹ کیا گیا ہے ، سفری پابندیوں سے متعلق برطانوی حکومت کے تازہ ترین فیصلے سے متعلق برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ کرونا کی تسلیم شدہ مکمل ویکسینیشن کے ساتھ برطانیہ جانیوالے پاکستانیوں کو اب برطانیہ میں قرنطینہ سے استثنیٰ ہوگا، انہیں نادرا سرٹیفکیٹس دکھا کر صرف 2 روز کے اندر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button