صدرمملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب ، اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج اور واک آئوٹ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں احتجاج کے بعد واک آؤٹ کیا، اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ میں حکومتی پالیسیوں ، الیکٹرانک ووٹنگ اور میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بل کیخلاف نعرے بازی کی، اپوزیشن رہنماؤں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی قیادت میں شرکت کی، صدر مملکت نے جیسے ہی تقریر شروع کی تو اپوزیشن جماعتوں نے شورشرابا اور احتجاج شروع کردیا اور میڈیا اتھارٹی بل

اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کر گئے۔میڈیا کا معاشی قتل عام، میڈیا کی زباں بندی اور میڈیا پر مارشل لاء لگانے کا قانون مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن رہنماؤں شہبازشریف، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان ودیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے صحافیوں کے دھرنے میں اظہار یکجہتی بھی کیا۔دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری گفتگو حال اور مستقبل کے حوالے سے ہے، گزشتہ 3 سالوں میں ملک وقوم میں بہت مثبت تبدیلیاں آئی ہیں، پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، شورمچانے کی بجائے حقیقت تسلیم کرنی پڑے گی، پاکستان درست سمت کی جانب گامزن ہے، پاکستان میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں، تیسرے پارلیمانی سال کی تکمیل پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، شورمچانے کی بجائے حقیقت تسلیم کرنا پڑے گی، کورونا کے باعث دنیا بھرکی معیشتیں متاثر ہوئیں، کورونا کے دوران پاکستان کی معیشت مستحکم رہی، بہتر حکومتی پالیسیوں کی بدولت معیشت مستحکم رہی، حکومت نے تعمیراتی شعبے کو 36 ارب روپے کی سبسڈی دی، صبر کریں اورسنیں،عوام کو بات سمجھ آگئی ہے یہاں بھی سمجھنی چاہیے۔اسٹیل،سیمنٹ اور دیگرشعبوں میں ترقی ہوئی۔ صدرمملکت عارف علوی نے کہا کہ تعمیراتی شعبے میں ترقی کا سہرا وزیراعظم کے سر ہے، زرعی شعبے میں 2 اعشاریہ 7 فیصد ترقی ہوئی ہے، زرعی شعبے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، دنیا اس وقت چوتھے صنعتی انقلاب سے گزر رہی ہے، صرف معاشی انقلاب نہیں، فکری انقلاب ہے، حکومتی کارکردگی اور کامیابی کو شورشرابے سے نہیں روکا جاسکتا، کرپشن کے ناسوراور ماضی کی غلط ترجیحات کی وجہ سے ہم ترقی سے محروم رہے، ہم نے ماضی میں ٹیلنٹ کی قدر نہیں کی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button