تمام امریکی فوجی پاکستان سے چلے گئے

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) حکومتی زرائع کا کہنا ہے کہ تمام امریکی فوجی اپنے ملک چلے گئے ہیں۔اب پاکستان میں کوئی بھی امریکی فوجی موجود نہیں ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق 42 رکنی امریکی فوجیوں کا دستہ آج پاکستان سے روانہ ہوا جس کے بعد کابل سے پاکستان آنے تمام امریکی فوجی روانہ ہو گئے۔پاکستان میں ان کوئی بھی امریکا کا فوجی موجود نہیں ہے۔یہاں واضح رہے کہ ایک روز قبل افغانستان سے انخلا کے بعد امریکی فوجی اسلام آباد پہنچے تھے۔جہاں انہیں وزارت داخلہ نے خصوصی ویزے جاری کرکے ہوٹلوں میں ٹھہرایا تھا۔یہ بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ امریکی فوجی کچھ دن پاکستان میں قیام کریں گے

تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے افغانستان سے آنے والے امریکی فوجیوں کی پاکستان میں طویل مدتی موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو غیر ملکی ملک میں قیام کریں گے انہیں 21 سے 30 دن کے ٹرانزٹ ویزے جاری کیے گئے ہیں۔ایک انٹرویومیں وزیر داخلہ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ پاکستان، سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں واپس جانے والا ہے۔ وزیر داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کے اس دعوے پر برہمی کا اظہار کیا کہ حکومت، وفاقی دارالحکومت میں امریکیوں کے لیے ہوٹلوں کی بکنگ کر رہی ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ طورخم بارڈر سے 2 ہزار 192 افراد پاکستان میں داخل ہوئے ہیں، جبکہ ایک ہزار 627 ہوائی راستے سے اسلام آباد پہنچے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چمن بارڈر سے کم تعداد میں لوگ آئے تھے۔ شیخ رشید احمد نے واضح کیا کہ بہت سے لوگ روزانہ کی بنیاد پر چمن بارڈر کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفر کرتے ہیں، بہت سے افغان اس سرحد سے پاکستان میں داخل ہوئے اور اپنے ملک لوٹ گئے، یہ ایک عام سرگرمی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے آنے والوں کو ویزوں کا اجرا پیسہ کمانے کی مشق نہیں ہے، اس سرگرمی کے ذریعے فنڈز پیدا کرنے کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ان لوگوں سے عام ویزا فیس وصول کی جارہی ہے، آمد پر ویزا مفت میں جاری کیا جا رہا ہے۔طورخم اور چمن سرحدوں سے پاکستان میں داخل ہونے والے افراد کی کیا حیثیت ہی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ ان میں سے کسی کو بھی مہاجر کا درجہ نہیں دیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button