یوکرین طیارہ کابل میں ہائی جیک ہونے کی خبریں ، یوکرین نے حقیقت کھل کر بیان کردی

یوکرین( نیوز ڈیسک ) یوکرین کی وزارت خارجہ نے کابل میں طیارہ ہائی جیک ہونے کی خبر کی تردید کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق کابل سے یوکرین کے طیارے کا مبینہ طور پر ہائی جیک ہونا معمہ بن گیا ہے۔یوکرین کے نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا طیارہ گذشتہ اتوار کو ہائی جیک کیا گیا اور طیارے کا رخ ایران کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔تاہم اب یوکرینی وزارت خارجہ اور ایران سول ایو ی ایشن نے طیارہ ہائی جیک ہونے کے واقعے کی تردید کر دی ہے۔ یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان اولیہ نیکو لینکو نے منگل کو انٹرفیکس یوکرین کو بتایا کہ یوکرین کے طیاروں کو کابل یا کہیں اور ہائی جیک نہیں کیا گیا۔

ایرانی حکام نے بھی یوکرین کے نائب وزیر خارجہ ییوگنی یینن کی جانب سے طیارہ اغوا کرکے تہران اتارنے کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ایرانی حکام کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ نائب وزیر جس واقعے کا ذکر کر رہے ہیں وہ بظاہر گذشتہ روز مقامی وقت کے مطابق 10 بجے پیش آیا۔بیان میں کہا گیا کہ یوکرین کا ایک طیارہ ری فیولنگ کے لیے مشہد ائیرپورٹ پر اترا تھا۔ایرانی حکام کے مطابق طیارے کو مطلوبہ ایندھن فراہم کیا گیا کس کے بعد طیارہ مسافروں کو لے کر کیف روانہ ہو گیا تھا۔ہم یوکرین کی جانب سے ایسے گھٹیا الزمات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔واضح رہے کہ یوکرین کے نائب وزیر خارجہ نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ یوکرین باشندوں کو نکالنے کے لیے افغانستان آنے والے طیارے کو ہائی جیک کر لیا گیا۔یوکرین کا انخلا کرنے والا طیارہ کابل میں نا معلوم افراد نے ہائی جیک کیا۔ یوکرین طیارہ پھنسے لوگوں کو لینے کے لیے افغانستان بھیجا تھا، طیارے میں دیگر ممالک کے شہری بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو ہمارے طیارے کو نامعلوم افراد نے ہائی جیک کر لیا تھا۔طیارے میں سوار ہائی جیکر مسلح تھے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button