نواز شریف کا اہم شخصیت سے رابطہ ، این آر او نہ ملنے کی صورت میں ن لیگ کا پلان سامنے آگیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اگر مسلم لیگ ن کا این آر او نہ ہوا تو ان کی طرف سے 20 ستمبر کو بڑا اعلان کیا جاسکتا ہے ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا ۔ نجی ٹی وی چینل پر ایک پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز پاکستان کی ایک اہم ترین شخصیت سے بات کی ہے ، جس کے بعد سے بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ اگر انہیں کسی قسم کا این آر او نہ ملا تو مسلم لیگ ن رواں ماہ کی 20 تاریخ کو ایک بڑا اعلان کر سکتی ہے ، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی ڈیل کی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں ،
اسی سلسلے میں انہوں نے آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی ۔ایک سوال کے جواب میں تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے مزید بتایا کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے اسمبلیوں سے استعفوں کا مطالبہ کیا ہے مگر جس پر نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے انہیں صاف صاف منع کر دیا ہے ۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو سرینڈر کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نواز شریف کو ضمانت کے فیصلے پر پہلے عملدرآمد کر کے سرینڈر کرنا ہو گا ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے سزا معطل کیلئے دائر اپیل کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پہلے تو یہ طے ہونا ہے کہ کیا نواز شریف جان بوجھ کر مفرور ہیں؟ نواز شریف کو پہلے کورٹ میں پیش ہونا ہے اس کے بعد اپیلوں پر سماعت آگے بڑھے گی کیونکہ یہ ایک جرم ہے کہ آپ عدالتی سماعت میں پیش نہیں ہوتے اور اس جرم کی سزا 3 سال ہے اس سلسلے میں عدالت ایک نیا کیس شروع کر سکتی ہے اور 3 سال تک سزا سنا سکتی ہے ۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر سابق وزیراعظم ہسپتال میں زیرعلاج ہوں تو پھر صورتحال بالکل مختلف ہے ۔