ٹریفک وارڈ ن کو گاڑی تلے کچلنےوالے سابق ایم پی اے مجید اچکزئی کو باعزت بری کردیا گیا
کوئٹہ(نیوز ڈیسک)ٹریفک سارجنٹ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق آج ماڈل کورٹ میں ٹریفک سارجنٹ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ماڈل ٹاؤن کے جج دوست محمد مندوخیل نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں یہ کیس قریبا ڈھائی سال تک چلتا رہا۔مجید اچکزئی پر سارجنٹ عطااللہ کو 2017ء میں گاڑی کی ٹکر سے ہلاک کرنے کا الزام تھا۔ 26 دسمبر2019ء کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی کیخلاف سرجنٹ قتل کیس میں انسداد
دہشتگردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے مقدمہ سیشن عدالت میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے ۔عدالت نے مجید خان اچکزئی کی جانب سے دائر انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7کو ختم کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے ٹریفک ساجنٹ قتل کیس سیشن عدالت کو منتقل کردیا، انسداد دہشتگردی کے عدالت میں سارجنٹ قتل کیس میں ملزم کے وکیل کی جانب سے مقدمہ ٹرانسفر کرنے کی درخواست داخل کی تھی۔واضع رہے کہ کوئٹہ کے چی پی او چوک پر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی کی گاڑی کی ٹکر سے ٹریفک ساجنٹ عطا ء اللہ جاں بحق ہوگئے تھے۔اس کیس کی سماعت دو سال تک انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلنے کے بعد ماڈل کورٹ میں منتقل کی گئی تھی تاہم آج عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر مجید خان اچکزئی کو باعزت بری کر دیا ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں بتایا ہے کہ سابق رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی کے خلاف ثبوت نہیں ہیں لہذا عدالت سابق ایم پی اے مجید خان اچکزئی کو باعزت بری کرتی ہے۔