الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کردیا گیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے ان سب کو دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے جو انہیں دیوار سے لگانے کی کوشش کررہے تھے یہاں پر وزیراعظم جیسا اہم عہدہ رکھنے والے لوگوں پر بھی الزامات لگے ہیں تو ایسی صورتحال میں عاصم باجوہ پر الزامات لگانا بڑی بات نہیں ہے لیکن اگر اس کے پیچھے دشمن ہیں تو اور اس کے پیچھے پاکستان کے خلاف سازش ہے تو یہ بہت سنجیدہ بات ہے اس کے بارے میں انکوائری کرکے پھر ان لوگوں کو گرفت میں لیا جانا چاہیئے جو اس سب کے پیچھے ہیں ۔واضح رہے کہ عاصم سلیم باجوہ کو وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے اس وقت
مستعفی ہونا پڑا جب ان کے خلاف اثاثے بنانے سے متعلق صحافی احمد نوارانی کی طرف سے ایک نیوزسٹوری کی گئی ، اس نیوزسٹوری کو جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے مسترد کردیا تاہم انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیا لیکن چئیرمین سی پیک اتھارٹی کا عہدہ اپنے پاس رکھا ہے ۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اہل خانہ کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ صرف ایک عہدہ رکھ کر سی پیک منصوبے پر بھرپور توجہ دوں ، اسی لیے معاون خصوصی اطلاعات کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ، کبھی بھی معاون خصوصی برائے اطلاعات کا عہدہ قبول نہیں کرنا چاہتا تھا تاہم وزیراعظم عمران خان کے پرزور اصرار پر عہدہ قبول کیا ، بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات کئی اہم مسائل حل کروائے تاہم اب موجودہ صورتحال میں انہوں نے اپنے اہل خانہ سے طویل مشاورت کی ہے جس کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ معاون خصوصی برائے اطلاعات کا عہدہ چھوڑ دیا جائے ، وہ اس عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے، وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ انہیں اس ذمے داری سے ریلیز کر دیا جائے ، وہ چاہتے ہیں کہ صرف چئیرمین سی پیک اتھارٹی کا عہدہ اپنے پاس رکھیں۔