شہری یوم آزادی پر باجے اور سیٹیاں بجانے سے روکنے کیلئےلاہور ہائیکورٹ پہنچ گیا

لاہور ( نیوز ڈیسک) لاہور کا ایک وکیل شہری یوم آزادی پر باجے اور سیٹیاں بجانے سے روکنے کیلئے عدالت پہنچ گیا ، درخواست میں آئی جی پنجاب ، پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کو فریق بناتے ہوئے یوم آزادی کے موقع پر باجے ، سیٹیاں اور ہلڑبازی روکنے کا حکم دینے کی درخواست کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ساتویں محرم کو یوم آزادی کے موقع پر باجے اور سیٹیاں بجانے سے روکنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس انوار حسین نے میاں منیب طارق کی درخواست پر سماعت کی ، اس دوران وفاقی حکومت کے لا افسر اور پنجاب حکومت کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر حسن خالد رانجھا پیش ہوئے ،

عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر محفوظ فیصلہ سنایا ، جس میں لاہو رہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔بتایا گیا ہے کہ جسٹس انوار حسین نے وکیل پر بغیر تیاری کے مفاد عامہ کی پٹیشن دائر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ، دوران سماعت اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنے میں آئی جب جسٹس انوار حسین نے پٹیشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی آپ کو 5 منٹ میں چیف سیکریٹری پنجاب بنا دیتا ہوں ، پنجاب کے سارے ڈی سی 5 منٹ میں آپ کے ماتحت ہوں گے ، بطور چیف سیکریٹری آپ یوم آزادی پر یہ سب کیسے روکیں گے؟ بتائیں پنجاب کی کتنی آبادی ہے؟ کتنے لوگ باجے بجاتے ہیں؟۔اس کے جواب میں وکیل نے کہا کہ میں چیف سیکریٹری نہیں بننا چاہتا ، جس پر جسٹس انوار حسین نے ریمارکس دیے کہ جب آپ کے پاس مکمل معلومات نہیں تو پھر پٹیشن کیوں فائل کی؟ آپ نے مفاد عامہ کے کیسز کا مذاق بنادیا ، کیوں نہ عدالت کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر آپ کو جرمانہ کیا جائے۔ دوسری طرف پولیس نے یوم آزادی کے موقع پر ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی ، جس تحت اب ناصرف ون ویلرز بلکہ ان کی موٹرسائیکل تیار کرنے والا مکینک بھی جیل کی ہوا کھائے گا ، سٹی ٹریفک پولیس نے آگاہی کے لیے اقدامات اٹھانا شروع کر دیے ، جس کے تحت ٹریفک پولیس ورکشاپ اور موٹر مکینکس کو جشن آزادی کے پیش نظر خبردار کردیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button