فغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی امریکہ، روس اور چین کو کردار ادا کرنے کی دعوت

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب منیراکرم نے کہا کہ افغان امن عمل میں ہمارا کردار مانا جاتا ہے اور ہمیں اس معاملے پر بین الاقوامی حمایت حاصل ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے منیراکرم کا کہنا تھا کہ دنیا کے تین بڑی طاقتوں امریکا،روس اور چین نے پاکستان کو دعوت دی ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔منیراکرم کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے لوگوں کے بیانات سے نہیں ڈرنا چاہئیے جو افغانستان میں امن نہیں چاہتے کیونکہ وہ لوگ مشکل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کونسل کے حالیہ اجلاس میں افغانستان کے علاوہ کسی

ملک نے ہمارے خلاف کوئی بات نہیں کی صرف افغانستان نے الزامات عائد کیے اور یہ بھی کوئی نئی بات نہیں اس طرح کی باتیں وہ کرتے رہتے ہیں۔منیراکرم کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں امن نہیں چاہتا کیونکہ اگر افغانستان میں امن آگیا تو پھر بھارت افغانستان سے دہشت گردی نہیں کرسکے گا اس لیے وہ افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 20 سال تک بین الاقوامی قوتیں مسئلے کا کوئی فوجی حل تلاش نہیں کرسکیں اور بعد میں پاکستان کا ہی مؤقف مانا گیا کہ مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔منیراکرم نے کہا کہ ہم اپنے مقاصد میں کلیئر ہیں اور اب ہماری کوشش ہے کہ امریکہ، روس اور چین کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز اپنے بیان میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں،پاکستان افغانستان میں سیاسی حل کا حامی ہے، پاکستان سمجھتا ہے افغان مسئلے کا حل فریقین کے درمیان مذاکرات میں ہے، پاکستان بارہا کہہ چکا کہ ہم کسی گروپ کا حصہ نہیں، پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے گارنٹر نہیں، ناکامی کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالا جائے،افغان نمائندے کے سلامتی کونسل میں من گھڑت الزامات عائد کیے، سلامتی کونسل میں افغان نمائندے کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ افغان حکومت بلیم گیم سے باز رہے اور تعمیری مذاکرات کرے ، مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں اس کا سہرا افغان قیادت کو جائے گا، پاکستان افغان تنازعے کی بھاری مالی جانی قیمت ادا کرچکا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button