وزیراعظم کا غریبوں اورچھوٹے کسانوں کو بلا سود قرضے دینے کا اعلان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم نے غریبوں اورچھوٹے کسانوں کو بلا سود قرضے دینے کا اعلان کردیا ، عمران خان کہتے ہیں کہ نچلے طبقے کیلئے وژن پاکستان پروگرام لے کر آ رہے ہیں جس کے تحت غریب خاندان کےایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے جب کہ غریبوں اور چھوٹے کسانوں کو بلا سود کے قرضے دیں گے ، اگر شہر میں ہیں تو دکان اور کوئی کاروبار اور دیہات میں ہیں کسان کے لیے سود کے بغیر قرضہ ملے گا ، کم لاگت پر گھر دیا جائے گا اور ان خاندانوں کو مائیکرو فنانس کے ذریعے پیسے دیں گے جن کے پاس گھر بنانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے ہیں ،

ملک کو خود مختار بنانے کے لیے غربت میں کمی اور ملکی آمدنی میں اضافے کے لیے ہر ممکن قدم اُٹھائیں گے ، پاکستان کو خود مختارملک بنانے کے لیے بہت ضروری ہے کہ غربت کا خاتمہ کیا جائے اور ملک کی آمدنی میں اضافہ کیا جائے۔اسلام آباد میں تین روزہ آئی سی ای ای نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب میری توجہ ہوگی کہ ملک میں برآمدات کیسے بڑھانی ہیں اور درآمدات کا متبادل کیسے تیار کرنا ہے، کیوں کہ جب پاکستان میں زیادہ ڈالر نہیں آئیں گے اور ملک میں خسارہ رہے گا تو آگے نہیں بڑھے گا ، اگر ملک کو آگے بڑھنا ہے اور دولت میں اضافہ کرنا ہے تو برآمدات میں اضافہ کرنا پڑے گا ، ملکی آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے اور شرائط ماننا پڑتی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس ملک میں صلاحیت ہے اگر صلاحیت نہ ہوتی تو کسی وقت میں اوپر نہ جا رہا ہوتا ، اگر بینک قومیائے نہ جاتے تو ہم بہتری کی طرف جاتے اور اب پاکستان کو واپس وہاں لے جانے کے لیے کیا قدم اٹھانے ہیں ، اسی کے ساتھ ہمارا ملک خود دار بنے گا کیوں کہ اس وقت ہمیں قرضے لینے پڑتے ہیں ، 20 دفعہ آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں پھر ایک چھوٹا سے طبقہ امیر ہوتا ہے ، کسی زمانے میں شوکت خانم کے لیے فنڈز جمع کرنے باہر جاتا تھا تو امیر ترین پاکستانی ہوتے تھے، پیسہ ان کے پاس ہوتا تھا اس کے باوجود تصور نہیں کرسکتے کہ پاکستان کو امداد لینا پڑے ، جن ممالک میں حکمران طبقہ کرپٹ ہوں وہاں ایسے حالات ہوتے ہیں، وسائل کے باوجود غربت ہوتی ہے اور تھوڑا سا طبقہ امیر ہوتا ہے، تو اس کو کیسے تبدیل کرنا ہے یہ میرا ایک بڑا وژن ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button