ملزم ظاہرجعفر کے پاس امریکہ کی شہریت ہے،نور مقدم کیس کی تفتیش میں اہم انکشافات

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں قتل ہونے والی سابق سفارتکار کی بیٹی نورمقدم قتل کیس کی ‏تفتیش میں انکشافات سامنے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ظاہرجعفر کے پاس امریکہ کی شہریت ہے اور ملزم کا امریکہ واپس ‏جانے کا بھی پلان تھا۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون کوقتل کرنے پرملازم نے ملزم کے والد کو آگاہ کیا ملزم کے قبضہ ‏سےآلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا۔ایس ایس پی مصطفیٰ کے مطابق بظاہر ملزم کی جانب سے واردات منصوبہ بندی لگتی ہے ، کیس ‏میں ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے ، ملزم کو کسی صورت کوئی رعایت نہیں ملے گی۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم ظاہر جعفر کا برطانیہ میں بھی کرمنل ریکارڈ موجود ہے اور ملزم کےکرمنل ریکارڈ کی چھان بین کی جارہی ہے۔اسلام آباد پولیس نے گذشتہ دنوں قتل ہونے والی سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کے کیس میں پیش رفت کا دعویٰ کیا اور ساتھ ہی اس کمرے کی تصویر بھی جاری کی ہے جہاں یہ لرزہ خیز واقعہ ہوا۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری تصویر میں کمرے میں خون کے دھبے دیکھے جاسکتے ہیں جبکہ پورا کمرا ہی بکھرا ہوا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ موقع سے خون آلود چاقو، آہنی کلپ، پستول، 100 سے زیادہ راؤنڈ اور شراب کی بوتل بھی برآمد ہوئی۔چاقو پر لگے خون اور مقتولہ کے خون کا سیمپل میچنگ کیلئے لیب بھجوا دیا گیا جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھی مقتولہ اور ملزم کے سیمپل بھجوادیے گئے۔پولیس نے مقتولہ اور ملزم کے والدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے، پولیس نے ملزم کے گھر کے 2 سیکیورٹی گارڈز کے بیانات بھی قلمبند کرلیے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل ‏اسلام آباد میں تھانہ کہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر

کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔ آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔ مقتولہ کے والد شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ گذشتہ روز سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔نماز جنازہ نیول انکرچ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی

کے رہنما فرحت اللہ بابر و سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں مقتولہ کے عزیز واقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔سابق سفیر کی بیٹی کے قتل سے متعلق ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا ہے کہ گرفتاری کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جب ملزم کو گرفتار کیا وہ ہوش و حواس میں تھا، ملزم نے انتہائی غلط اقدام کیا ہے۔لیکن واقعہ کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطاالرحمٰن نے گذشتہ روز نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نور مقدم قتل کیس ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، اس کیس پر آئی جی صاحب نے اسپیشل ٹیم بھی لگائی ہے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ نور مقدم دو دنوں سے گھر پر نہیں تھی، متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔عطاالرحمٰن نے کہا کہ ملزم کو جب پولیس نے گرفتار کیا اس وقت وہ نشے میں نہیں تھا، ملزم گرفتار کے وقت بالکل ہوش و حواس میں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کے گھر سے پستول برآمد ہوا جس میں گولی پھنسی ہوئی تھی، ملزم سے پسٹل برآمد ہوا ہے، تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی، گولی پھسنے کی وجہ سے پسٹل نہیں چلا، گرفتار ملزم پر ماضی میں کسی کیس کی تفصیل ہمارے پاس نہیں ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ ملزم بحالی سینٹر میں رہا یا نہیں ہمیں اس سے کوئی واسطہ نہیں، ملزم کے ساتھ گھر کےملازموں سے بھی تفتیش کررہے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button