کورونا وائرس کی نئی خطرناک قسم کا انکشاف، ’لیمبڈا‘باقی اقسام سے زیادہ مہلک قرار

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایک طرف جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے وہیں دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم لیمبڈا کا انکشاف ہوا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لیمبڈا ویرینٹ اصل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی نسبت کئی گنا زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم زیادہ مہلک اور خطرناک ہے۔سائنسدانوں کے مطابق کورونا کی نئی خطرناک قسم لیمبڈا دیگر قسموں ایلفا، ڈیلٹا اور گاما سے زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور یہ کورونا ویکسین کے خلاف بھی زیادہ مزاحمت کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کورونا کی نئی خطرناک قسم لیمبڈا برطانیہ، چلی سمیت 27 ملکوں میں پھیل چکی ہے۔

گذشتہ 6 ماہ کے دوران برطانیہ میں وائرس لیمبڈا کے 6 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم سامنے آئی تھی۔کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا کو دنیا کے لیے خطرہ قرار دیا گیا تھا ، عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی ”ڈیلٹا” قسم سے متعلق خبردار کیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم نہایت تیزی سے نہ صرف حرکت کرتی ہے بلکہ کمزور افراد کو تلاش کرکے انہیں جاں بحق کرنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ہیلتھ ایمرجنسیز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک ریان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنبیہہ کی اور کہا کہ ڈیلٹا قسم کا کورونا مزید جان لیوا ہوسکتا ہے کیونکہ لوگوں کے درمیان اس کی منتقلی بہت زیادہ مؤثر طریقے سے ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قسم سابقہ اقسام کے مقابلے میں کمزورافراد کو زیادہ منتخب کرتی ہے اور اگر لوگوں کی ویکسینیشن نہیں ہوئی ہو تو وہ مستقبل میں خطرے کی زد میں ہوں گے۔ڈاکٹر مائیک ریان نے کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم کے خطرے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی ڈیلٹا قسم بتدریج ایسے کمزور افراد تلاش کرلے گی جو بہت زیادہ بیمار ہوجائیں گے، اسپتال میں داخل ہوگے اور ان کے جاں بحق ہونے کا خطرہ ہو گا۔ عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیلٹا کے پھیلاؤ کی رفتار کو سست کرنے کے لیے غریب ممالک کو مزید ویکسینز عطیہ کریں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button