گرفتار مفتی عزیز الرحمان کاڈی این اے میچ نہ ہوسکا، بدفعلی کے شواہد بھی نہیں ملے، معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

لاہور (نیوز ڈیسک) جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیز الرحمان کا ڈی این اے میچ نہ ہو سکا۔پنجاب فرانزک لیب کی جاری کردہ ڈی این اے رپورٹ کے مطابق مفتی عزیز الرحمان اور متاثرہ طالب علم کا ڈی این اے مطابقت نہیں رکھتا۔مفتی عزیز الرحمن کی ڈی این اے رپورٹ فرانزک نے 24 جون کو جاری کی جسے پولیس نے تفتیشی فائل میں لگا کر عدالت میں پیش کر دیا۔جنسی زیادتی کے شواہد سامنے نہیں آیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ابتدائی رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد مزید شواہد لیب کو دئیے جائیں تو مزید فرانزک تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔دوسری جانب لاہور کے مدرسے میں طالب علم سے

زیادتی کرنے اور نازیبا ویڈیو اسکینڈل کیس میں ملوث ملزم مفتی عزیز الرحمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔پیر کے روز صوبائی دارالحکومت کی کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد نے کیس کی سماعت کی جہاں ملزم عزیز الرحمن کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ کے بعد پیش کیا گیا ، کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے لاہور کے مدرسے کے طالب علم سے بد فعلی کے ملزم عزیز الرحمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔اس سے پہلے زیادتی کیس کے ملزم مفتی عزیز الرحمان کے جسمانی ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کی گئی تھی، مفتی عزیز الرحمان کے خلاف تھانہ شمالی چھاؤنی میں مقدمہ درج ہے ، مفتی عزیز الرحمان پر مدرسہ طالب علم سے زیادتی کا الزام ہے ، مفتی عزیز الرحمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔ پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، تفتیشی افسر نے ملزم کی ڈی این اے رپورٹ عدالت میں پیش کی ، جس میں تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کی ڈی این اے رپورٹ آ گئی ہے ، مزید تفتیش درکار ہے، ملزم کا میڈیکل چیک اپ بھی کرا لیا گیا ہے ، استدعا پر عدالت نے مفتی عبدالعزیز کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کی تھی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button