وزیراعظم نے فوڈ سکیورٹی ملک کیلئے سب سے بڑا مسئلہ قرار دیدیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہم جب حکومت میں آئے تو پتہ چلا کہ بچوں کو دودھ بھی خالص نہیں مل رہا ، قوم کے 15 یا 20 فیصد لوگ بھوکے رہ گئے، اسی طرح چلتے رہے تو فوڈ سیکیورٹی قومی سلامتی کا مسئلہ بن سکتا ہے،وزیراعظم عمرا ن خان فوڈ سکیورٹی کو ملک کا سب سے بڑا چیلنج قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے اپنی قوم کو آنے والے مسائل سے بچانا ہے تو یہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 40 فیصد بچے غذا کی کمی کی وجہ سے معمول کے مطابق نشو ونما نہیں کرپاتے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا چیلنج فوڈ سیکیورٹی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ملک میں 40 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلی مرتبہ پروگرام لے کر آرہے ہیں اور ان مسائل سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب آئے تو پتہ چلا کہ بچوں کو دودھ بھی خالص نہیں مل رہا ہے اور اس میں مختلف اشیا ملائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب خالص کرنے کی کوشش کی گئی تو دودھ کی قیمیتیں بڑھ گئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم اسی طرح چلتے رہے تو فوڈ سیکیورٹی اتنا بڑا مسئلہ بن جائے گا کہ ہمارے لیے قومی سلامتی کا مسئلہ بن جائے گا، قوم کے 15 یا 20 فیصد لوگ بھوکے رہ گئے تو وہی ہمیں پیچھے لے جانے کے لیے کافی ہوں گے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ نہ صرف کسان کی مدد کرنی ہے بلکہ تحقیق کرکے بتانا ہے کہ کس علاقے میں کیا اگا سکتے ہیں؟ انہوں ںے کہا کہ سی پیک میں زراعت کوشامل کیا ہے اور چین کی ٹیکنیک کو لے کر آئیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ چین نے غربت کو ختم کیا تو سب سے زیادہ زور چھوٹے کسانوں پر دیا تھا اور دیہات میں غربت ختم کی۔ انہون ںے کہا کہ بالکل اسی طرح ہم بھی چھوٹے کسان کی مدد کریں گے کیونکہ ان کے پاس وسائل نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چولستان اور بلوچستان اور سابق فاٹا کے ضم اضلاع میں زمین خالی پڑی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ہمارا کام ہے کہ ساری دنیا سے کسانوں کے لیے جدید مشینری اور تیکنیک لے آئیں اور انہیں بتائیں۔عمران خان نے کہا کہ ہم آج سے فیصلہ کر رہے ہیں کہ آگے ہمیں فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہو بلکہ ہم غذائی اجناس برآمد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اللہ نے بے شمار مواقع دیے ہیں اور ہم کچھ بھی اگا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو قرضے دینے کا پروگرام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کسان کارڈ کا پروگرام زبردست منصوبہ ہے، جس کے تحت کسانوں کو براہ راست قرضے ملیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button