ڈرون اٹیک سے متعلق بیان،ا عتزاز احسن وزیراعظم کی حمایت میں سامنے آگئے

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کی تائید کر دی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے خارجہ پالیسی اور افغان پالیسی پر شفاف بات کی ہے۔ماضی کی حکومتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کو سابق صدر پرویز مشرف کے علاوہ کوئی حکومت جائز نہیں کہہ سکتی۔ہماری خوداری اور سالمیت کو ڈرون حملے مجروح کرتے تھے۔پاکستان کی سرزمین پر ڈرون حملے باعث تشویش ناک تھے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز کہا تھا کہ مشرف نے پیسے لے

کر اپنے لوگوں کو گوانتا موبے میں بھجوایا، امریکی حکم پر چند سوالقاعدہ ارکان کے پیچھے اپنی فوج قبائلی علاقوں میں بھیج دی، جب ریاست اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی تو کون کرےگا؟ کیا برطانیہ ہمیں 30 سال سے لندن میں بیٹھے دہشتگرد پر ڈرون حملے کی اجازت دے گا؟ پھر ہم نے ڈرون کی کیوں اجازت دی؟ انہوں نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ خودداری سے متعلق کہوں گا کہ جب سے پاکستان بنا، ہمارا لیڈر عظیم تھا ، لاالہ اللہ سے غیرت آتی ہے، امریکا کی جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ ہوا تو میری ایک سیٹ تھی، میں نے ہمارا کیا فائدہ ہوگا؟ ہمیں امریکا کی جنگ سے کیا ملا؟امریکا کی جنگ میں شریک ہوکر حماقت کی، اس وقت فیصلہ کیا گیا ہمیں امریکا کی مدد کرنی چاہیے، 70ہزار لوگوں کی قربانیاں دیں، 150ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہوا ، امریکی کہتے رہے مشرف حکومت کرتے رہے، مشرف نے پیسے لے کر اپنے لوگوں کو گوانتا موبے میں بھجوایا، مشرف نے یہ اپنی کتاب میں بھی لکھا کہ پیسے لے کرلوگوں بھجوایا؟ کس قانون کے تحت؟اگر حکومت ہی اپنے لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی تو کس نے حفاظت کرنی ہے؟امریکا کے حکم پرتورا بورا میں چند سوالقاعدہ ارکان کے پیچھے ہم نے اپنی فوج کو قبائلی علاقوں کو بھیجا، ہمارے قبائلی علاقوں نے نقل مکانی کی، میں نے کہا کہ یہ غلط ہورہا ہے لیکن مجھے طالبان خان کہا گیا، ہمیں پتا ہی نہیں تھا کون دشمن ہے کون دوست ہے؟ جن کے بیوی بچے مرتے تھے وہ پاکستانیوں پر حملہ کرتے تھے،دونوں طرف پاکستانی مررہے تھے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button