دنیا کا وہ ملک جہاں حکومت نے خواتین کو ایک سے زائد شوہر رکھنے کی تجویز دیدی

جوہانسبرگ(نیوز ڈیسک) جنوبی افریقہ میں خواتین کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت دینے کی تجویز پیش کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ میں خواتین کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت دینے کی تجویز سامنے آگئی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقی حکومت کی جانب سے خواتین بہ وقت ایک سے زائد مردوں سے شادی کرنے کو قانونی حیثیت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔جنوبی افریقہ کے محکمہ داخلہ امور کے ذریعہ شائع ہونے والے ایک گرین پیپر میں پولیینڈری کو قانونی حیثیت دینے کے لیے پیش رفت سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت کی

جانب سے یہ منصوبہ سامنے آیا ہے کہ وہ ملک میں شادی سے متعلق قوانین میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائیں گے۔اس حکومتی اقدام کو جنوبی افریقا کے مذہبی حلقے اور بعض قدامت پرست تنظیموں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔جنوبی افریقہ میں خواتین کا ایک ہی وقت میں ایک سے زائد مردوں سے شادی کرنے کے رحجان میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔یہ اس قدر عام ہو گیا ہے کہ شوہر کے ہوتے ہوئے بھی اور رضامندی سے دوسری یا تیسری شادی کی جاتی ہے۔اس صورتحال میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر محکمہ داخلہ نے ایک وقت میں دو شوہر رکھنے کو قانونی حیثیت دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔حکومتی حکام بھی شادی کے قوانین میں غیر معمولی تبدلیہلوں کا عندیہ دے چکے ہیں۔خیال رہے کہ جنوبی افریقہ میں پولی گیمی یعنی مردوں کو ایک سے زیادہ عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت ہے۔جنوبی افریقا کی اپوزیشن کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ اس قانون پر عمل درآمد سے ملک کا معاشرہ تباہ ہو جائے گا۔دوسری جانب جنوبی افریقہ کے ٹی وی و فلم اسٹارز نے بھی اس متنازع قانون پر سختی سے تنقید کی ہے۔ ریائلٹی اسٹار موسی مسیلیکیو نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افریقی تہذیب کو برباد کر کے رکھ دے گا۔ایسے لوگوں کے بچوں کا کیا ہوگا وہ اپنی پہچان سے متعلق کیسے آگاہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عورتیں مردوں کا مقام نہیں لے سکتیں۔حکومتی ترجمان نے اس ضمن میں وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ گرین پیپر حکومتی پالیسی کی ترجمانی نہیں کرتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس قانون سے متعلق مختلف اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو اکھٹا کیا گیا ہے۔ان تجاویز کو عوامی جانچ پڑتال سے مشروط کیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button