اپوزیشن کے تمام تر دعوئوں کے باجود حکومت نے رواں سال پہلے سے زیادہ نمبرز سے بجٹ منظور کروالیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اپوزیشن کے تمام تر دعووں کے باوجود تحریک انصاف کی حکومت مزید مضبوط ہوگئی، حکومت گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال زیادہ نمبرز سے بجٹ منظور کروانے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیراعظم عمران خان، شریک چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری، چیئرمین پی پی بلاول بھٹوزرداری سمیت دیگر اپوزیشن اراکین نے شرکت کی تاہم قائد حزب اختلاف شہباز شریف اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔اجلاس میں حکومت نے اپنے نمبرز کا بھرپور مظاہرہ کر کے پارلیمنٹ میں اپنی طاقت ثابت کر دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی دھمکیوں اور دعووں کے باوجود حکومت اس سال زیادہ نمبرز سے بجٹ منظور کروانے میں کامیاب ہوئی۔گزشتہ سال قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجٹ منظوری کے وقت حکومت کے کل 160 اراکین پارلیمنٹ میں موجود تھے، جبکہ آج منگل کے روز آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور کروانے کیلئے ایوان میں حکومت کے 172 اراکین اسمبلی موجود تھے، اسی باعث حکومت باآسانی بجٹ منظور کروانے میں کامیاب رہی۔دوسری جانب اپوزیشن کے اراکین کی بڑی تعداد اجلاس میں شریک ہی نہیں ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر پاکستان مسلم لیگ ن کے 84 میں سے صرف 14 اراکین قومی اسمبلی بجٹ منظوری کے موقع پر حاضر تھے اور 70 اراکین غائب رہے ، بجٹ منظوری کے موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے 56 میں سے 54 اراکین ایوان میں حاضر ہوئے ، کورونا وائرس سے متاثرہ پیپلزپارٹی کے 2 اراکین اجلاس میں نہ آسکے جس کے باعث پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ایک اور امتحان میں سرخرو ہوگئی ، وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں پہلے فنانس بل کی تحریک منظور کی گئی ، اجلاس کے دوران صورت حال اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک پیش کرنے کیلئے پہلے 2 بار ارکان سے پوچھا لیکن تیسری مرتبہ اس کی منظوری دے دی مگر اس پر اپوزیشن رکن نواب تالپور نے اعتراض کرتے ہوئے منظوری کو چیلنج کردیا ، اپوزیشن کی جانب سے چیلنج کے جانے پر ڈپٹی اسپیکر نے ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا ، بعد ازاں ووٹنگ کا عمل اسپیکر اسد قیصر نے مکمل کرایا ، جہاں تحریک کے حق میں 172 اور مخالفت میں 138 ووٹ آئے ، جس کی بنیاد پر فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ، فنانس بل کی تحریک منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں فنانس بل 2021 کی شق وار منظوری دی گئی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button