اسرائیلی احکامات کے بعد فلسطینی اپنے گھر خود مسمار کرنے لگے
یروشلم(نیوز ڈیسک )یروشلم میں فلسطینیوں کو اپنے گھر مسمار کرنے پر مجبور کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق یروشلم میں اسرائیلی بلدیہ نے فلسطینیوں کے لیے احکامات جاری کیے ہیں جن میں انہیں اپنے ہی گھر مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔بھاری جامانوں سے بچنے کے لیے فلسطینی افراد اپنے ہی گھر گرانے پر مجبور ہو گئے اس موقع پر ان کے چہرے پر اپنے ہی گھر کو گرانے کے دکھ کے آثار واضح طور پر دکھائی دے رہے تھے۔سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک اسرائیل کے زیر قبضہ مشرقی یروشلم کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں لوگوں کو اپنے ہی گھر مسمار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
2020 میں یروشلم میں فلسطینیوں کے گھروں کو بڑی تعداد میں مسمار کیا گیا۔فلسطینیوں کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور بھاری جرمانوں سے بچنے کے لیے اپنے ہی گھر گرانے پڑے جو کہ ان کے لیے انتہائی تکلیف دہ لمحات تھے۔گھروں کے مسمار ہونے کے بعد متاثرہ افراد بے سہارا اور بے گھر ہو چکے ہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بے گھر ہونے والے بچوں کو روتے بلکتے دیکھا جا سکتا ہے۔جب کہ والد بچوں کو دلاسا دے رہے ہیں کہ ’پریشان نہ ہو،ہم اس سے اچھا گھر بنائیں گے‘۔پریشان مت ہو خدا ہمارا بدلہ لے گا۔اسرائیل اجازت ناموں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے گھروں کو مسمار کرنے کے فیصلے کی حمایت کر رہا ہے۔لوگوں کو خود گھر مسمار کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے کیونکہ اگر یہ کام اسرائیلی حکام کی جانب سے کیا جاتا ہے تو اسے دنیا بھر میں رپورٹ کیا جاتا۔اسرائیل فلسطنیوں پر ظلم ڈھاتے ہوئے آہستہ آہستہ یہاں پر مکمل طور پر قابض ہونے کی تیاریوں میں ہے۔واضح رہے کہ رواں سال جون میں اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس اور النقب میں فلسطینیوں کی7 مکانات مسمار کر دیئے تھے۔مرکز فلسطین اطلاعات کے مطابق مقامی ذرائع نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کی حفاظت میں اسرائیلی بلڈوزروں نے النقب میں بئر الحمام کے علاقے میں تین فلسطینی مکانات مسمار کر دیئے۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں اور مقامی رہائشیوں کے دوران پر تشدد جھڑپیں پھوٹ پڑیں جس میں فوجیوں نے ایک نوجوان، خاتون اور بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوجیوں نے بیت حنینا قصبے میں فلسطینی شہری شرحبیل القم اور اس کے خاندان کے آٹھ افراد کے آباد گھر کو مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیر کا بہانہ بنا کر مسمار کر دیا۔مغربی کنارے اور رام اللہ کے مختلف علاقوں میں تین فلسطینی گھر مسمار کئے گئے جو ابھی زیر تعمیر تھے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کی اسرائیلی مہم میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔