وزیر اعظم نے فحاشی کے حوالے سے جو بات کی وہ قرآن و سنت کے مطابق تھی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے وزیراعظم عمران خان کے بیان کو غلط رنگ دینے والوں کو جاہل قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ فحاشی اور عریانی کے حوالے سے وزیراعظم کے بیان کی تائید کرتا ہے ،عورت اور مرد کے لیے حجاب ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ ہو اور نہ کسی کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو، امریکہ کو اڈے نہ دینا احسن اقدام ہے اب ڈو مور نہیں بلکہ نو مور ہوگا۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ حکومت نے مدارس

کے ساتھ معاہدہ کیا ہے کہ جدید تعلیم دی جانی چاہئیے، بچوں اور بچیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات کے حوالے سے ہیلپ لائن قائم کی جائے جب کہ ان زیادتیوں کی روک تھام کے لیے اسپیشل عدالتیں قائم کی جانی چاہئیں، زیادتی کے مجرم کے خلاف سرعام کارروائی ہونی چاہئیے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا تھا جس میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر پڑے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر انہیں اپوزیشن سمیت کئی خواتین نے بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات کہہ کر ہماری دل آزاری کی ہے، انہوں نے جنسی ہوس کو خواتین کے کپڑوں سے منسوب کر دیا ہے جبکہ ملک میں کم سن بچیوں کے ساتھ بھی جنسی استحصال کے واقعات ہو رہے ہیں، ایسے میں کیا بچیاں بھی مختصر کپڑے پہنتی ہیں؟ پاکستان پیپلز پارٹی نے خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر وزیراعظم عمران خان سے معافی کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر خواتین سے معافی مانگیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیر بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کا لباس سے متعلق بیان انتہائی افسوسناک اور متاثرہ خواتین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، وزیراعظم کے بیان پر خواتین میں تشویش اور غصہ پایا جاتا ہے۔وزیراعظم نے خواتین کے لباس سے متعلق بیان دے کر مجرموں کا ساتھ اور خواتین کی توہین کی ہے۔ وزیراعظم کا بیان اپنی نا اہلی اور ناکامی کا

ملبہ خواتین پر ڈالنے کی کوشش ہے۔ موٹروے حادثے کے بعد کہا گیا کہ خواتین رات کو باہر نکلیں گی واقعات تو ہوں گے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ جنسی زیادتی کے واقعات کی ذمہ دار خواتین خود ہیں۔ کیا آنے والے دنوں میں یہ کہا جائے گا کہ خواتین گھروں سے نکلیں ہی نہ تو واقعات بھی نہیں ہوں گے؟دوسری جانب حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی خواتین اراکین اسمبلی نے ریپ اور جنسی تشدد سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے تبصروں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ”لبرل بریگیڈ” نے حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button