مفتی عزیز کی طالب علم سے صلح کی کوشش، صابر شاہ کے والدین کو لاہو ربلائے جانے کا انکشاف

لاہور (نیوز ڈیسک) طالب علم زیادتی کیس سے متعلق نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔بتایا گیا ہے مفتی عزیز الرحمان نے ویڈیو سامنے آنے کے بعد طالب علم سے صلح کرنے کی بھی کوشش کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عزیز الرحمان نے تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے انکشاف کیا کہ وہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد طالبعلم سے صلح کی کوشش بھی کرتے رہے اور اس مقصد کے لیے اس کے والدین کو بھی لاہور بلایا لیکن چونکہ ایف آئی آر کے بعد پولیس انہیں ڈھونڈ رہی تھی اس لیے وہ چھپ گئے اور لڑکے کے والدین سے ملاقات نہیں ہو سکی۔اعترافی بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ ویڈیو میری ہے جو صابر شاہ نے چھپ کر بنائی،

طالبعلم صابر شاہ کو پاس کرنے کا جھانسہ دے کر ہوس کا نشانہ بنایا،ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف اور پریشانی کا شکار ہو گیا تھا۔ملزم عزیز الرحمان نے اعترافی بیان میں کہا کہ بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا،صابر شاہ نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو وائرل کر دی، میں مدرسہ نہیں چھوڑنا چاہتا تھا اس لیے ویڈیو بیان جاری کیا جب کہ مدرسے کے منتظمین اور مہتمم ویڈیو کے بعد مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے۔ملزم کے مطابق وہ مقدمہ درج ہونے کے بعد لاہور کے مختلف علاقوں میں شاگردوں کے پاس ٹھہرتا رہا، میری اور بیٹوں کی فون لوکیشن ٹریس ہوتی رہی،اس دوران پولیس نے میاںوالی میں چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔ملزم نے اپنے بیان نے یہ بھی کہا ہے کہ اپنے کیے پرشرمندہ ہوں بھٹک گیا تھا۔واضح رہے کہ طالب علم سے مبینہ زیادتی کے الزام میں درج مقدمے میں نامزد مفتی عزیزالرحمان کو گذشتہ روز میانوالی سے گرفتار کر لیا گیا،بعدازاں تینوں بیٹوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔طالبعلم سے مبینہ زیادتی کے الزام میں درج مقدمے میں نامزد مفتی عزیز الرحمن کے تیسرے بیٹے لطیف الرحمان کو بیدیاں روڈ سے گرفتار کیا گیا جب کہ مفتی عزیز الرحمن کے 2 بیٹوں میں سے ملزم عتیق الرحمان کو کاہنہ میں واقع مدرسے سے گرفتار کیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button