پاکستان کی زمین سے افغانستان کیخلاف کاروائی کی اجازت نہیں دیں گے،عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی زمین سے افغانستان کیخلاف کاروائی کی اجازت نہیں دیں گے، امریکا کے امن میں شراکت دار ہیں جنگ میں نہیں، اب کسی قسم کی محاذ آرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، اگر طالبان افغانستان کو مکمل فتح کریں گے تو بہت خون خرابہ ہوگا۔امریکا کو سیاسی تصفیہ کرنا چاہیے۔انہوں نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملکی دفاع کیلئے ہے، امن چاہتے ہیں محاذآرائی نہیں چاہتے، اب کسی قسم کی محاذ آرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے، بھارت سے ہماری تین جنگیں ہوچکی ہیں، جوہری ہتھیاروں کیخلاف ہوں ہمارے ہتھیار دفاع کیلئے ہیں۔

انہوں نے دوٹوک کہا کہ یہ ممکن ہی نہیں ہم امریکا کو فوجی اڈے دیں، پاکستان سے افغانستان میں کاروائی کی اجازت نہیں دے سکتے، ہم اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے سکتے، ہم امریکا کے امن میں شراکت دار ہیں جنگ میں نہیں، اگر طالبان افغانستان کو مکمل فتح کریں گے تو بہت خون خرابہ ہوگا۔امریکا کو افغانستان سے نکلنے سے پہلے سیاسی تصفیہ کرنا چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات سے نکالنا ہوگا، افغانستان میں ایک ایسا سیاسی حل چاہتے ہیں جس میں تمام سیاسی دھڑے شامل ہوں، پاکستان کا افغانستان میں کو پسندیدہ دھڑا نہیں ہے،میں افغان طالبان کا ترجمان نہیں ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں جنگ کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہوا، پاکستان نے دوسرے ممالک کی نسبت سے زیادہ قربانیاں دیں، 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ سے زائد پناہ گزین ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب وزیراعظم بنا تو امن کیلئے بھارتی وزیراعظم کی جانب ہاتھ بڑھایا، بھارت نے 2019 میں مقبوضہ کشمیرکی یکطرفہ طور پر قانونی حیثیت تبدیل کی۔ میرا سیاست میں آنے کا مقصد غربت کا خاتمہ اور فلاحی ریاست کا قیام ہے۔ جب تک بھارت 5 اگست کے اقدامات واپس نہیں لیتا، بات چیت ممکن نہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button