قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، تحریک انصاف کی ملیکہ بخاری زخمی ہوگئیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، تحریک انصاف کی ملیکہ بخاری زخمی ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران تحریک انصاف کی خواتین اراکین اسمبلی کو بھی نشانہ بنا دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شدید ہنگامی آرائی ہوئی اور حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کی جانب سے ایک دوسرے کیلئے غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے علاوہ ایک دوسرے پر بجٹ کتابیں بھی اچھالی گئیں۔اسی دوران اپوزیشن کے اراکین نے تحریک انصاف کی خواتین اراکین کو بھی نشانہ بنا دیا۔

حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین کی دھکم پیل اور کتابین اچھالنے کی وجہ سے تحریک انصاف کی خاتون رکن اسمبلی ملکہ بخاری زخمی ہوگئیں، جبکہ دیگر خواتین بھی گر پڑیں۔اس تمام صورتحال کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ لڑائی علی گوہر بلوچ کے ان نعروں سے شروع ہوئی ، ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائے پشت ڈال کر ننگی گالیاں دیں ، اس پر نوجوان ایم این اے جذباتی ہو گئے اور پھر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔وزیر اطلاعات کا مزید کہنا ہے کہ توہین قابل قبول نہیں، اپوزیشن کو ادلے کا بدلہ ملے گا اور جیسے کو تیسے کا جواب ملے گا۔ ہمیں اپوزیشن کی تنقید کا بھی کوئی مسئلہ نہیں لیکن اگر آپ تنقید کا بہانہ بناتے ہوئے توہین کریں گے تو یہ قابل قبول نہیں ہے اور وزیر اعظم کے حوالے سے اپوزیشن نے جس طرح کا غیر شائستہ رویہ برقرار رکھا ہے اس کی منصوبہ بندی شہباز شریف کرتے ہیں اور پھر ان کے دو، تین اراکین نعرے بازی اور گندی زبان استعمال کرتے ہیں ، ہم اس طرح کے رویے کی بالکل اجازت نہیں دیں گے، ہمارا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر اپوزیشن کو ایوان میں بات کرنی ہے تو اسے حکومت کی بات بھی سننی پڑے گی، وہ پہلے وزیراعظم اور وزرا کا نقطہ سنیں پھر اپنی بات کریں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button