سعودی عرب کا اہم فیصلہ، پہلی بار خواتین محرم کے بغیر حج کرسکیں گی

ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے پیش نظر اس بار حج مملکت میں مقیم غیر ملکیوں اور مقامی افراد تک ہی محدود کر دیا گیا ہے۔ سعودیہ سے باہر مقیم افراد اس بار حج کی سعادت سے محروم ہی رہیں گے۔ سعودی وزارت حج کی جانب سے حج درخواستوں کی وصولی آن لائن پلیٹ فارم سے شروع کر دی گئی ہے۔سعودی عرب کے نائب وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں پہلی بار حج کی خواہش رکھنے والی خواتین کو بڑی رعایت دے دی گئی ہے۔جو خواتین حج کا ارادہ رکھتی ہیں وہ محرم کے بغیر بھی حج کے لیے آن لائن رجسٹریشن کروا سکتی ہیں۔

ماضی میں حج کے لیے محرم کے ساتھ ہونے کی شرط ختم کر دی گئی ہے جس سے خواتین کو بڑی سہولت حاصل ہو گی۔ڈاکٹر عبدالفتاح نے مزید بتایا کہ مشاعر مقدسہ میں حاجیوں کے لیے لگائے خیموں میں بھی سماجی فاصلے کو ممکن بنایا جائے گا۔ ایک خیمے میں صرف 4 عازمین کو قیام کی اجازت ہو گی۔جبکہ حج کے تمام مناسک کے دوران دو عازمین کے درمیان کم از کم ڈھائی میٹر کے سماجی فاصلے کی پابندی کو ممکن بنایا جائے گا۔ جو خواتین بغیر محرم کے حج کے لیے درخواست دیں گی، انہیں منظوری ملنے کے بعد خواتین عازمین کے گروپ میں شامل کیا جائے گا۔ مشاعر مقدسہ میں کسی عازمِ حج کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں اس کے لیے قرنطینہ کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ڈاکٹر عبدالفتاح نے حج کی خواہش رکھنے والوں کا آگاہ کیا کہ اگر ان کی درخواست حج کے لیے منظور ہو جاتی ہے تو ایسی صورت میں انہیں 3 گھنٹے کے اندر منتخب کردہ حج پیکیج کی فیس ادا کرنی ہو گی، ورنہ ان کا نام حج کے لیے منتخب افراد کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔واضح رہے کہ جو لوگ اس بار حج کے خواہش مند ہیں وہ اپنی درخواستیں وزارت حج و عمرہ کی ویب سائٹ پر 23 جون کی رات 12 بجے تک جمع کروا سکتے ہیں۔ اس کے بعد کوئی درخواست وصول نہیں کی جائے گی۔ وزارت حج کے مطابق اس بار کورونا پوروٹوکولز کی وجہ سے حج پیکیج ماضی کے مقابلے میں مہنگے ہوں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button