پنجاب کا بجٹ تاریخ ساز قرار، عثمان بزدار نےہر شعبے کو خوشخبری سنادی

لاہور(نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا کہنا ہے کہ پنجاب کا بجٹ تاریخ ساز ہوگا اور بجٹ میں سب کے لیے خوشخبریاں ہیں۔عثمان بزدارکی زیر صدارت صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی، سینئر وزیر عبدالعلیم خان، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، دیگر وزراء اوراراکین پنجاب اسمبلی نے شرکت کی۔اس موقع پر عثمان بزدار نے کہا کہ ہم اس سال ریکارڈ ترقیاتی بجٹ پیش کرنے جا رہے ہیں، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے بجٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے جب کہ کورونا کی تیسری لہر کے معاشی اثرات سے نمٹنے کیلئے آئندہ مالی سال

میں بھی ٹیکس ریلیف دیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے کہا بجٹ میں تجویز کردہ اقدامات سے صوبے کی معیشت پھلے پھولے گی، اتحادی جماعت سے بہترین تعلقات ہیں، بجٹ آسانی سے پاس ہو گا۔ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی نے مالی سال 2021-22 کے لیے 160 ارب روپے ٹیکس کا ہدف رکھا ہے، ترقياتی بجٹ 600 ارب سےزائد اور غيرترقياتی ایک ہزار 350 ارب تک ہونےکا امکان ہے، وفاق سے ایک ہزار 680 ارب سے زائد محاصل کے علاوہ 300 ارب پنجاب کے ٹيکسز اور 73 ارب نان ٹيکسز سے حاصل ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ ملازمین اورپنشنرز کے لیے 10 فیصد اضافے کےعلاوہ 9 سروسز پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز ہے، اسکول اَپ گریڈیشن پروگرام کے تحت پرائمری اسکولز شام میں سیکنڈری اسکولز میں تبدیل ہو جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ترقیاتی پروگرام کے لیے 550 ارب روپے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے تقریباً 200 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے جب کہ صحت اور تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔بجٹ میں انصاف اسکول اَپ گریڈیشن پروگرام کے تحت 7 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صحت سہولت کارڈ کے لیے 70 ارب روپے،کورونا سے متاثرہ کاروباری ریلیف کے لیے 40 ارب روپے، سڑکوں کے لیے 35 ارب اور جنوبی پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 80 ارب روپے رکھنے کی تجاویز ہیں۔جنوبی پنجاب کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے مختص فنڈز کسی اور جگہ خرچ نہیں ہوسکیں گے، اسی طرح زرعی شعبے

کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 20 ارب روپے اور36 اضلاع کے لیے ترقیاتی پروگرام کے تحت 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجاویز ہیں۔ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کا منصوبہ 3 برس تک چلے گا، ماحولیات، اقلیتوں، اوقاف اور سیاحت کےلیے بھی بھاری رقم مختص کی جائے گی،گرین انفرااسٹرکچر فنڈ میں ڈھائی ارب روپے تک رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ بیوٹی پارلز، فیشن ڈیزائنرز،کنسٹرکشن، اسٹیچنگ سروسز ، ویئر ہاؤس سروسز،ل انڈری اور رینٹل بلڈرسروسز پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز ہے جب کہ گندم کی خريداری کے ليے 400 ارب روپے مختص کيے جائيں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button