دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک قرار دے دیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) رواں برس پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 4.7 ہوگی جبکہ آئندہ سال ملکی معاشی حجم 329ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جے پی مورگن نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک قرار دے دیا- تفصیلات کے مطابق دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جےپی مورگن نے اپنی رپورٹ جاری کردی، جس میں پاکستان کوسرمایہ کاری کیلئےبہترملک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رواں سال پاکستان کا جی ڈی پی4.7فیصدہوگا اور گورنمنٹ سیکیورٹیزمیں رسک فیکٹرنہ ہونےکےبرابر ہے۔جےپی مورگن رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں2024تک ریٹ آف ریٹرن8.25فیصدہوگا،

جی ڈی پی تناسب میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل کم ہوگا، جس کے باعث ترسیلات زرمیں کمی سمیت کھانےپینےکی چیزوں میں مہنگائی کا خدشہ ہے۔دوسری جانب وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جےپی مورگن نے اپنی رپورٹ میں اپنےسرمایہ کاروں کو کہا پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ، پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ جے پی مورگن نے 2021میں پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 4.7 کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ سال معاشی حجم 329 ارب ڈالرہوگا۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ جے پی مورگن نے پاکستان کا اس سال کا بجٹ خسارہ 7.1فیصد اور آئندہ سال کا5.9 فیصد ہونے کی پیشنگوئی کردی، جس سے پاکستان کے قرضوں کی جی ڈی پی کے تناسب سے شرح 81.6 فیصد پر آجائے گاجو 2020میں 87.6تھی۔واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ 17 سال میں پہلی بارکرنٹ اکاؤنٹ کھاتا سرپلس ہوا۔ زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے اور رواں برس معاشی نمو د3.9 فیصد ہوگی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2021 میں معاشی نمو 3 اعشاریہ 9فیصد ہوگئی،17 سال میں پہلی بارکرنٹ اکاؤنٹ کھاتا سرپلس ہوا۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال میں بلند ترین ہیں، کورونا کے بعد بحالی کی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں، بحالی کے عمل کو پالیسی رسپانس نے تیز کیا ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق احساس پروگرام کے ذریعے پسماندہ طبقے کو معاونت فراہم کی گئی، معاشی بحالی کیلئے اسٹیٹ بینک نے بھی 20کھرب کی ٹارگٹ سبسڈی دی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اصل ادائیگی پر چھوٹ دی، شرح سود کم کیا، قرضے ری شیڈول کیے، بیروزگاری روکنے کیلئے پے رول فنانس اسکیم دی جبکہ صنعت اور صحت منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے سستے قرض دیے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button