گھوٹکی میں ٹرین حادثہ کیسے پیش آیا؟ زخمی مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

صادق آباد(نیوز ڈیسک) گھوٹکی ٹرین حادثے کے ایک زخمی مسافر نے بتایا ہے کہ ملت ایکسپریس کی بوگی نمبر10 کا کلمپ ٹوٹا ہوا تھا ، کلمپ کی مرمت کےبجائے عارضی حل کیاگیا، جس کی وجہ سے بوگی الٹ گئی۔تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے کہا ملت ایکسپریس حادثہ ریلوے حکام کی غفلت سے ہوا ، ملت ایکسپریس کی بوگی نمبر10 کا کلمپ ٹوٹا ہوا تھا ، جس کے بارے میں کراچی کینٹ پر ریلوے عملہ کو آگاہ کیاتھا۔زخمی مسافر نے بتایا ہ کلمپ کی مرمت کےبجائے عارضی حل کیاگیا ، جس کے بعد ریتی کے قریب جھٹکا لگا اور کلمپ ٹوٹا گیا ،

جس کے باعث بوگی الٹ گئی اور بوگی الٹنے کے فوری بعدسر سید ایکسپریس ٹکراگئی۔دوسری جانب ترجمان ریلوے نے کہا تھا کہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سےاتر کرڈاؤن ٹریک پرجا گریں، گرنےوالی بوگیاں راولپنڈی سےآنے والی سرسیدایکسپریس سےٹکرائیں، ریلوے،مقامی پولیس کےساتھ انتظامیہ ریلیف کے لیے موقع پر موجود ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثہ ریتی اورڈھرکی کےدرمیان ریتی کے قریب پیش آیا، زخمیوں کوروہڑی، پنوعاقل اورسول اسپتال سکھر منتقل کیاگیا، زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا تاہم ٹریک بحال ہوتے ہی ٹرینوں کوروانہ کردیا جائے گا۔یاد رہے رات گئے گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی تھی ، جس کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوئے۔رحیم یار خان او رصادق آباد کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان کے آفس میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔شیخ زید رحیم یار خان او رتحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ایمرجنسی انفارمیشن ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کا کہنا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال صادق آباد میں 14زخمی زیر علاج ہیں۔ شیخ زید اسپتال رحیم یار خان میں 34زخمی لائے گئے۔ زخمیوں کے تیمار دارو ں کے لیے کھانے پینے کا انتظام کیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button