لاہور سے کراچی ٹرین سفر غیر محفوظ اور خطرناک قرار

گھوٹکی(نیوز ڈیسک)گھوٹکی حادثے کے بعد لاہور سے کراچی کا ٹرین سفر غیر محفوظ اور خطرناک قرار دے دیا گیا۔ڈی ایس ریلوے سکھر نے ٹریک کی خستہ حالی سے متعلق گذشتہ ہفتے سی ای او ریلوے کو مراسلہ لکھا تھا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ایک اور بڑا ٹرین حادثہ ہوا ہے جس میں 35 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔حادثہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث پیش آیا یا کوئی اور وجہ تھی،اس حوالے سے اہم حقائق سامنے آئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ ڈی ایس ریلوے سکھر نے ٹریک کی خستہ حالی سے متعلق گذشتہ ہفتے سی ای او ریلوے کو مراسلہ لکھا تھا،

جس میں کہا تھا کہ سکھر ڈویژن میں مین لائن کے 456 کلومیٹر ٹریک کی حالت خراب ہے اور برانچ لائن کا 532 کلومیٹر ٹریک بھی خستہ حالی کا شکار ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر ڈویژن میں مین لائن کا تمام ٹریک اپنی معیاد مدت مکمل کر چکا ہے، باوجود اس کے اس کو تبدیل نہیں کیا جا رہا جبکہ ریلوے حکام نے اس ٹریک کو تبدیل کرنے کے حوالے سے اسے سی پیک سے مشروط کیا ہوا ہے تاہم حادثات بڑھتے جا رہے ہیں۔7 مارچ کو بھی سکھر ڈویژن میں ٹریک کھل گیا تھا اور چلتی ٹرین کراچی ایکسپریس کی پانچ بوگیاں پٹری سے نیچھے اتر گئی تھیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور مسافر جاں بحق ہو ئے تھے۔دوسری جانب صوبہ سندھ میں ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد35ہوگئی ہے جبکہ 50 سے زائدمسافر زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ، ایس ایس پی گھوٹکی عمرطفیل نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ30/35 افراد کے ابھی بھی بوگیوں کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے اقدامات کیئے جارہے ہیں.ریلولے ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار رہیں اور بھاری مشینری تاحال جائے حادثہ پربروقت نہیں پہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے تحصیل دار ڈہرکی کا کہنا ہے کہ دشوار گزار راستوں کی وجہ سے ہیوی مشینری پہنچنے میں تاخیر ہو ئی پیر کی علی الصباح کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی چار بوگیاں گھوٹکی کی تحصیل اوباوڑو

کے مقام پر پٹری سے اتر کر ڈاؤن ٹریک پر گر گئیں جس کے بعد پنجاب سے آنے والی سرسید ایکسپریس متاثرہ ٹرین کی ڈاؤن ٹریک پر موجود بوگیوں سے جا ٹکرائی اور اس کی بھی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو میرپور ماتھیلو، صادق آباد، گھوٹکی اور اوباوڑو کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا ہے. حکام کے مطابق، جس مقام پر حادثہ پیش آیا وہاں پہنچنے کے لیے سڑک موجود نہیں، راستہ مشکل ہونے کی بنا پر امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے جائے حادثہ سے قومی شاہراہ کا فاصلہ تقریباً 20 کلو میٹر بتایا جاتا ہے ریلوے حکام کی ریلیف ٹرین روہڑی اسٹیشن سے جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے جس کے بعد بوگیوں کو ٹریک سے ہٹانے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے.

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button