جعلی خاتون پولیس افسر ساتھی سمیت اصلی پولیس کے ہتھے چڑھ گئی

خوشاب ( نیوز ڈیسک) صوبہ پنجاب کے ضلع خوشاب کے علاقے جوہر آباد سے جعلی خاتون پولیس افسر اور اس کے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ، گرفتاری کے وقت خاتون نے سب انسپکٹر عہدے کی یونیفارم پہن رکھی تھی۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی جوہر آباد پولیس نے الفت کالونی میں چھاپہ مار کر جعلی خاتون پولیس افسر نسرین اور اس کے ساتھی غضنفر کو گرفتار کیا جہاں خاتون نے قحبہ خانہ بنایا ہوا تھا ، گرفتاری کے بعد خاتون کے پرس کی تلاشی لی گئی تو اس میں سے متعدد پولیس افسران کے عہدوں کے رینک برآمد ہوئے ، گرفتار کیے جانے کے بعد جعلساز خاتون اور اس کے

ساتھی غضنفر کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔اس سے پہلے صوبہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں شہریوں سے فراڈ کرنے والا جعلی پولیس اہلکار اصلی پولیس کے ہتھے چڑھ گیا ، پولیس کی جانب سے چنیوٹ کے علاقے احمد نگر میں کارروائی عمل میں لائی گئی ، جس کے نتیجے میں ایک جعلی پولیس اہلکار کو گرفتار کیا گیا ، ملزم خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے شہریوں سے فراڈ کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے ، اس مقصد کے لیے بنائی گئی پولیس یونیفارم بھی ملزم کے قبضے سے برآمد ہوئی ، گرفتاری کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف جعل سازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔دوسری طرف بھارتی اداکار فیروز جعفری کو لاک ڈائون کے دوران جعلی پولیس افسر بن کر شہریوں کو لوٹنے پر گرفتار کرلیا گیا ، ممبئی کرائم برانچ کے مطابق ٹی وی اداکار فیروز جعفری نے بھارت کی مختلف ریاستوں میں بزرگ شہریوں کو دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذریعے لوٹا ہے تاہم 64 سالہ خاتون کی شکایت پر انہیں دھر لیا گیا ، گرفتاری کے بعد ٹی وی اداکار نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ کورونا میں لاک ڈائون کے دوران کام نہیں تھا لہٰذا پیٹ پوجا کے لیے یہی کام سب سے آسان لگا ۔خاتون نے شکایت درج کرائی کہ ملزم فیروز خان نے پولیس افسر کی حیثیت سے ملاقات کی اور تحقیقات کا کہہ کر سارے زیورات اتروالیے اور انہیں اخبار میں لپیٹ کر اپنے پاس رکھ لیا تاہم کچھ دیر تک باتوں میں الجھانے کے بعد جب اخبار واپس کیا تو اس میں پتھر موجود تھے ، خاتون کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کی شناخت کی اور اسے ممبئی کے علاقے اندھیری ویسٹ سے گرفتار کرلیا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button