تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم لغاری کی اسسٹنٹ کمشنر کو دھمکی، ٹیلیفون کال منظر عام پر آگئی

لاہور( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم لغاری کی اسسٹنٹ کمشنر کو دھمکی، ٹیلیفون کال منظر عام پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کی سیالکوٹ کی اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد رمضان بازاروں کے حوالے سے عوامی نمائندوں کی بیوروکریسی کے ساتھ چپقلش کا ایک اور معاملہ منظرعام پر آگیا۔مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کے رمضان بازار کا دورہ نہ کرانے پر اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک اور تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم لغاری کے درمیان مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرعام پر آگئی۔

نجی ٹیلی ویژن چینل کو موصول ہونے والی آڈیو کال میں سنا جاسکتا ہے کہ ایم پی اے خرم لغاری نے اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک سے کہا کہ رمضان بازاروں کا وزٹ کرانے کا آپ کو کہا تو آپ نے اپنا فون بند کردیا۔اس پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ فون کی بیٹری بند ہوگئی تھی تو اس لیے ان کا فون بند ہوگیا، آپ جب چاہیں رمضان بازار کا وزٹ کریں، میری آپ سے کونسی لڑائی ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کے یہ کہنے پر خرم لغاری مشتعل ہوگئے اور ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی لڑائی کرنا چاہتے ہیں تو میں آرہا ہوں، کدھر آنا ہے؟ خرم لغاری کا کہنا تھا کہ وہ تو جوان ہیں، اسسٹنٹ کمشنر بڈھے ہیں، لوگ کہیں گے بڈھا مار کھا کر آگیا۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم پی اے خرم لغاری کا نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک رمضان بازار کے دوروں کے دوران غائب ہو جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی کہتے ہیں آپ کون ہو جو میں وزٹ کراؤں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر تو ہروقت رمضان بازار میں موجود نہیں رہ سکتا، رمضان بازار کا کوئی بھی دورہ کرسکتا ہے، ان کا فوکل پرسن بازار میں موجود ہوتا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ناقص اشیا کی فروخت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اے سی سیالکوٹ کو ڈانٹ پلا دی تھی، انہوں نے سیالکوٹ کے رمضان بازار کے وزٹ کے دوران اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف

کو کہا کہ یہ آپ کی اور سٹاف کی ڈیوٹی ہے کہ وہ چیزوں کی کوالٹی چیک کریں۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سستے رمضان بازاروں میں جتنا تھرڈ کلاس پھل فروخت کیلئے رکھا گیا ہے، اسے فوری طور پر یہاں سے اٹھوایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ سستے رمضان بازار حکومت نے لگوائے ہیں، اسے لیٹروں لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں دیا جا سکتا۔گورنمنٹ یہاں پر بھی جوابدہ ہے۔جب اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے اپنا موقف دینے کی کوشش کی اور کہا کہ ہمارے بندے ہر وقت یہاں موجود رہتے ہیں تو اس پر فردوس عاشق اعوان نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ تنخواہ کس چیز کی لیتی ہیں؟ میں اس چیز کی تنخواہ نہیں لیتی، یہ آپ کا فرض ہے کہ یہاں دیکھیں کہ کیا کچھ غلط ہو رہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button