ماہرین صحت کی پاکستان میں چار ماہ بعد بھارت جیسے حالات ہونے کی پیشگوئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئندہ چار ماہ بعد پاکستان کے حالات بھی بھارت جیسے ہو سکتے ہیں۔اس خدشے کا اظہار کار ماہرین صحت کی جانب سے کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے کورونا کی آئندہ نسل کا خطرناک ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی آئندہ لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ہوگئی۔کورونا کے جو حالات بھارت میں ہوں وہی چار ماہ بعد پاکستان میں میں ہوتے ہیں۔احتیاط نہ کی گئی تو آئندہ چار ماہ بعد حالات بھارت جیسے ہو سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اس مرتبہ عید سادگی سے منائیں۔

کورونا کی موجودہ لہر میں لوگ میں پہلے سے کئی گنا زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔وی سی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے مزید کہا کہ کورونا کی 9 اقسام اس وقت لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں۔کورونا کی موجودہ لہر میں بچے بھی متاثر ہو رہے ہیں جبکہ پہلے پہلی لہر نے بچوں کو متاثر نہیں کیا۔خدا کرے پاکستان میں بھارتی اسٹرین نہ آئے۔برطانیہ سے آنے والا وائرس لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کر رہا ہے۔دوسری جانب پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا کی تیسری لہر کے وار جاری ہیں۔ پاکستان میں جنوبی افریقی اور برازیلی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں جن کی موجودگی سے متعلق حکومت نے بھی تصدیق کر دی ہے۔وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ این آئی ایچ کو موصول نمونوں میں افریقی، برازیلی قسم کے کورونا وائرسز کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق ایک نمونے میں جنوبی افریقی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ دوسرے نمونے میں برازیلی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ وزارت صحت کے مطابق کورونا وائرس کی مختلف اقسام کی مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت اور این سی او سی کی کرونا کی مختلف اقسام پر نظر ہے، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد پہلی دفاعی لائن ہے، اس لیے شہری کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button