اسپتال کےکورونا وارڈ میں آتشزدگی، کئی مریض جھلس کر دم توڑ گئے

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت کے ایک ہسپتال کے کورونا وارڈ میں آتشزدگی سے 15 مریض ہلاک ہوگئے ہیں پولیس حکام کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ مغربی ریاست گجرات کے قصبے بھروچ کے ایک فلاحی ہسپتال میں ہفتے کی صبح پیش آیا، جہاں ہسپتال کے عملے اور فائر فائٹرز نے دیگر 50 مریضوں کو وارڈ سے نکال کر ان کی زندگیاں بچائیں.پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے فائر سروس کے حوالے سے بتایا کہ آگ ہسپتال کے گراؤنڈ فلور پر کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے مختص وارڈ میں لگی، جسے ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد بجھا دیا گیا آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں حکام کا

کہنا ہے آتشزدگی کے اس واقعے میں 15 مریض ہلاک ہوئے. اس سے قبل 23 اپریل کو ممبئی کے مضافات میں ایک انتہائی نگہداشت یونٹ میں لگنے والی آگ سے کووڈ کے 13 مریض ہلاک ہو گئے تھے دوسری جانب بھارتی حکومت نے ملک میں کورونا کے کیسز میں ہوشربا اضافے کے بعد ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کا اعلان کیا ہے حکومت کا کہنا ہے کہ اب 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام افراد کو ویکسین دی جائے گی حالانکہ ملک میں پہلے ہی ویکسین کی کمی ہے اور ریاستیں مرکزی حکومت سے ویکسین نہ ملنے کی شکایات کر رہی ہیں.ادھر امریکہ کے بعد آسٹریلیا نے بھی بھارت پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں آسٹریلین حکام نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے سفر کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے شہری کو جیل کی ہوا کھانا پڑے گی دوسری جانب بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ملک میں کورونا وائرس کی بدترین صورتحال کی ذمہ داری قبول کی ہے بی جے پی کے ایک ترجمان نریندر تنیجا نے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ ہم اقتدار میں ہیں، بھارت میں ہماری حکومت ہے تو یقیناً سب سے اولین ذمہ داری ہماری ہے، اچھی یا بری، جیسی بھی ہو انہوں نے کہاکہ یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اپنی بہترین کوشش کر رہے ہیں .انہوں نے کہا کہ کئی ملکوں نے بھارت میں جاری کورونا وبا کی دوسری لہر میں مدد کی پیشکش کی ہے جمعہ کی صبح امریکہ کا ایک فوجی طیارہ 400 آکسیجن سلنڈرز، دوسرے طبی آلات اور 10 لاکھ کووڈ19 ٹیسٹ کٹس لے کر بھارت پہنچا ہے تنیجا

نے کہا کہ حکومت بحرانی صورتحال کا پیشگی اندازہ نہیں لگا سکی. انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں مارچ اور اپریل کے دوران جلسے جلوسوں کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے انہوں نے تسلیم کیا کہ ان جلسوں سے ایک قسم کا پیغام گیا کہ کورونا وائرس ختم ہو چکا اور خطرہ ٹل گیا ہے یہ بدقسمتی تھی لیکن جیسا میں نے کہا کہ یہ حکومت کے ہاتھ میں نہیں تھا.ادھربرازیل امریکہ کے بعد کورونا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے لحاظ سے دنیا میں دوسرا بدترین ملک بن گیا جہاں مہلک وائرس سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ویکسینیشن

کے عمل میں سست روی اور سماجی پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے کئی ماہ تک روزانہ ہونے والی ہلاکتوں کی شرح میں کمی کی توقع نہیں کی جا سکتی برازیلی وزارت صحت نے بتایا کہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں تین ہزار ایک اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد اس مہلک وبا سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 401،186 تک جا پہنچی .رواں سال کورونا وائرس کے انفیکشن میں ہوشربا اضافے نے ملک کے صحت کے نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور صرف ایک ماہ کے دوران ہی ایک لاکھ سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے برازیل میں اپریل کے شروع میں شرح اموات،

جو پیک کے دوران ایک روز میں چار ہزار ہلاکتوں تک پہنچ چکی تھی، میں قدرے کمی کے بعد متعدد مقامی حکومتوں نے لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا اشارہ دیا ہے۔لیکن وبا کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس نرمی سے مہینوں تک اموات میں اضافہ ہوتا رہے گا کیونکہ صرف ویکسینیشن سے ہی اس وائرس پر قابو نہیں پایا جا سکتا دو ماہرین نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں بھی روزانہ اموات اوسطاً دو ہزار سے زیادہ رہیں گی .

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button