پاکستان کے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کا خدشہ، کمپنیوں نےوارننگ جاری کردی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے وار جاری ہیں۔ کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر آکسیجن بنانے والی کمپنیوں نے اسپتالوں میں آکسیجن کی کمی سے متعلق حکام کو خبردار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آکسیجن بنانے والی کمپنیوں نے خبردار کیا کہ کورونا کی موجودہ لہر کے دوران اگر آکسیجن کی صنعتی شعبےکو فراہمی نہ روکی گئی تو اسپتالوں میں آکسیجن کی شدید کمی ہو سکتی ہے۔کمپنیوں نے متعلقہ حکام کو یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ اگر اسپتالوں کو مسلسل آکسیجن کی فراہمی نہ ہوئی تو پاکستان میں بھی بھارت جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

کمپنیوں کے مطابق عام حالات میں ایک مہینے کا اسٹاک رکھا جاتا ہے لیکن موجود صورتحال میں انہیں روزانہ کی بنیاد پر اسپتالوں کو آکسیجن فراہم کرنا پڑ رہی ہے۔پاکستان آکسیجن لمیٹڈ کے مطابق ملک میں پانچ کمپنیاں ہیں جو اسپتالوں کو آکسیجن فراہم کرتی ہیں، موجودہ حالات میں وہ اپنی 100 فیصد پیداوار دے رہی ہیں۔مزید یہ کہ اگر کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کیسز بڑھے تو آکسیجن بنانے والی کمپنیوں پر دباؤ بڑھ جائے گا۔ آکسیجن پیدا کرنے کے لیے پلانٹس کو بلا تعطل بجلی کی ضرورت ہے۔ آکسیجن پروڈیوسرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام پلانٹس پوری صلاحیت سے آکسیجن پیدا کریں تو صحت کے شعبے کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس سے 157 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 16 ہزار 999 ہوگئی۔پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7 لاکھ 90 ہزار 16 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ملک کے بڑے شہروں کے اسپتالوں میں بھی کورونا مریضوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ روز سربراہ این سی او سی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم آکسیجن کے استعمال کی 90 فیصد پیداواری صلاحیت تک پہنچ گئے ہیں، اس میں سے 80 فیصد کورونا اور صحت کے لیے استعمال ہورہی ہے، اس کی سپلائی کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور باہر سے بھی درآمد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی اپیل کی جبکہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے فوج کو بھی طلب کیا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button