تحریک لبیک کیساتھ مذاکرات کب سے جاری تھے، نورالحق قادری کے سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی نور الحق قا دری نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات گزشتہ برس نومبر سے جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نور الحق قادری نے کہا کہ تحریک لبیک سے کہا گیا فرانسنسی سفیر کو نکالنے کیلئے قومی اسمبلی میں اپنا ڈرافٹ لے آئیں، لیکن انہوں نے حکومتی پیش کش مسترد کر دی۔نور الحق قادری نے کہا کہ تحریک لبیک نے ہماری پیش کش کو ماننے سے انکار کیا اور

کہا کہ قومی اسمبلی میں قرار داد لانا حکومت کی ذمہ داری ہے، وہ اپنی ذمہ داری نبھائے۔ نور الحق قادری نے کہا کہ اگر حکومت کی بات مان لی جاتی تو حالات اتنے کشیدہ نہ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان گزشتہ برس نومبر سے مذاکرات جاری ہیں۔ واضح رہے تحریک لبیک کے حوالے سے وزیر مملکت علی محمد خان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کسی کے دباو¿ میں نہیں آئی اور ریاست کو کوئی بھی شخص اس طرح کے حالات سے دوچار نہیں کر سکتا۔اللہ کا شکر ہے کہ حکومت نے صورتحال پر قابو پایا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے جو وعدے کیے گئے ہیں اس پر مجھے یقین ہے اور اس پر آج مہر تصدیق بھی ثبت ہوگئی ہے۔علی محمد خان نے کہا کہ ضروری معاملات کی انجام دہی کے بعد اس میں کچھ وقت لگے گا لیکن بالآخر ٹی ایل پی پر سے پابندی ختم ہوجائے گی۔جن افراد پر سنگین مقدمات نہیں ہیں انہیں فوری رہا کر دیا جائے گا لیکن جن پر سنگین الزامات ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔مظاہرہ کرنے والے حکومت کے خلاف نہیں تھے۔علی محمد خان نے کہا کہ سعد رضوی اور تحریک لبیک پر پابندی ریورس ہو جائے گی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی یہ بات آج ایک میٹنگ میں کہہ دی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button