اعتراف کرتا ہوں جوتا مارنے والی بات نہیں کرنی چاہیے تھی،شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اعتراف کرتا ہوں جوتا مارنے والی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سپیکر صاحب بولنے کا موقع دیئے بغیر قرارداد کو بلڈوز کرنا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسد قیصر پارلیمان کی روایات کو سمجھتے ہیں اور نہ ہی اپوزیشن کو کچھ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اعتراف کرتے ہیں کہ انہیں سپیکر کو جوتا مارنے کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ساری حدیں پار کر گئے۔

حساس معاملے پر شاہد خاقان عباسی کی جانب سے افسوناک رویے کا مظاہرہ کیا گیا۔شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے لیے تلخ جملوں کا استعمال کیا اور کہا آپ کو شرم نہیں آتی۔شاہد خاقان عباسی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو جوتا ماروں گا۔اسی حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کسی عام رکن کی جانب سے بھی سپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ایسے رویے کی توقع نہیں کی جاسکتی اور پھر ایک ایسا شخص جو سابق وزیراعظم رہا ہوں اور موجودہ حالات میں اپوزیشن لیڈر کا کردار نبھاتے نظر آ رہا ہوں ،اس کی جانب سے ایسا رویہ قابل افسوس ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس موقع پر اسد قیصر کی جانب سے خاصے تحمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر مذہبی امور پیر نور الھق قادری کی جانب سے پارلیمانی پارٹی کو ٹی ایل پی سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی ، جس میں بتایا گیا کہ معاہدے کے مطابق حکومت قرارداد پیش کرنے جارہی ہے تاہم تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ، اس لیے کالعدم تحریک لبیک پر پابندی برقرار رہے گی جب کہ ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات بھی واپس نہیں لیے جارہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button