نبی پاکﷺ سے جو تعلق عمران خان کا ہے، وہ کسی مولوی یا پیر کا بھی نہیں،نورالحق قادری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ نبی پاکﷺ سے جو تعلق عمران خان کا ہے، وہ کسی مولوی یا پیر کا نہیں، عمران خان نے دنیا کے کونے کونے تک ناموس رسالتﷺ کا پیغام پہنچایا، مدینہ شریف میں ننگے پاؤں کوئی نہیں چلا، صرف عمرا ن خان چلا، وزیراعظم نے اوآئی سی اور جنرل اسمبلی میں ختم نبوتﷺ کا معاملہ اٹھایا۔انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کالعدم ٹی ایل پی کا موقف باربار سنا، ہم چاہتے تھے معاملے کو ایوان میں حل کریں۔ میرا عقیدہ ہے یہ ملک نبی پاک ﷺ کے نام پر بنا ہے،

اگر کوئی ختم نبوت کی بات کرتا ہے، تو ختم نبوت ﷺ کا سب سے بڑا محافظ آئین اور پارلیمنٹ ہے۔ اس آئین کو بنانے میں ذوالفقار بھٹو، مفتی محبوب،شاہ احمد نورانی اور دیگر سب کا ہاتھ ہے، ناموس رسالت ﷺ کی اگر کوئی بات کرتا ہے تو اس کا محافظ اس ملک کا آئین دستورقانون اور 95سی ہے، کسی اور طرف جانے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بھرپور طریقے سے ناموس رسالت اور نبی پاک ﷺ کے پیغام کیلئے سفارتکاری کی ہے، اس پیغام کو عمران خان نے دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا ہے۔ جس طرح اوآئی سی اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پراقدامات اٹھائے وہ کافی نہیں اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مل کراس کیلئے اقدمات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاک ﷺ سے جو تعلق عمران خان کا ہے، وہ کسی مولوی یا پیر کا نہیں ہے۔اس تعلق کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا، اس تعلق کیلئے کوئی پیمانہ نہیں ہے۔عمران خان نے باربار شفقت محمود کو کہا کہ ساتویں جماعت سے دسویں جماعت تک سیرت النبی ﷺ کو نصاب کا حصہ بنایا جائے وہ اسی مقصد کیلئے ہے۔ اپوزیشن سے گزارش ہے ہم نے اپوزیشن کے ختم نبوت کے جذبے کو دیکھا ہے جب انتخابی قوانین کے ذریعے ختم نبوت کے قوانین کو بلڈوز کیا جارہا تھا۔ جب ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی ، جب فیض آباد میں 22 نہتے لوگوں کو شہید کیا جارہا تھا، ماڈل ٹاؤن کا منظر بھی دیکھا ہے۔ مدینہ شریف میں ننگے پاؤں کوئی نہیں چلا، صرف عمرا ن خان چلا ہے، پچھلے ہفتے رحمت اللعالمین ﷺ وظائف 28ارب کے عمران خان نے منظور کروائے ہیں۔ہم نے کمیٹی بنائی ہے اپوزیشن اس کمیٹی میں آکر تجویز دیں ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button