ن لیگ نے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملے کی مخالفت کر دی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ کیا گیا معاہدہ مکمل کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک لبیک کے ساتھ حکومت نے جو معاہدہ کیا ، وہ مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے پر بحث کی قرار داد قومی اسمبلی میں پیش کر کے تحریک لبیک کے ساتھ معاہدے کی پاسداری کی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے فرانسیسی سفیر کے ملک بدر کرنے کے معاملے کی مخالفت کر دی ہے۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں موجود کسی بھی پارٹی کی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتے۔ پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتیں کسی بھی قرار داد سے اتفاق کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے خود مختار ہیں، ہم انہیں کیسے ڈکٹیٹ کر سکتے ہیں۔اگر مسلم لیگ ن قرار داد سے اتفاق نہیں کرتی تو ہم اُنہیں کچھ نہیں کہہ سکتے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن اور جے یوآئی نے حکومتی قرارداد کو نامکمل قرار دے دیا ہے۔سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالتﷺ پر کوئی دو رائے نہیں ہے، ٹی ایل پی کا نہیں، پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،اپوزیشن کو نظراندازکیا گیا تو ایوان کو نہیں چلنے دیں گے، اپوزیشن قرارداد کو مکمل کرکے متفقہ طورپردوبارہ پیش کرے گی۔انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پورا پاکستان متفق ہے، پورا پاکستان یک زبان ہے، پورا پاکستان اس معاملے پر کوئی دو رائے نہیں رکھتے، آپ ایوان میں اس کو متنازع بنا رہے ہیں؟ یہ قرارداد متفقہ ہونی چاہیے تھی، کل ایوان کا اجلاس ملتوی کیا ، آج پھر اجلاس بلایا، اپوزیشن سے بات تک نہیں کی گئی، کہ ہم قرارداد نہیں لانا چاہتے۔تحفظ ناموس رسالتﷺ پر کوئی دو رائے نہیں ہے، یہ قرارداد ناکافی ہے، ہم اس قرارداد کا جائزہ لیں گے اورجو چیزیں نہیں ہیں، ان کو دیکھا جائے، اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں، پورا ایوان کمیٹی ہے۔ آپ نے اس ایوان کو مفلوج کردیا ہے، گالم گلوچ کا اکھاڑابنا دیا ہے، جس پر اسپیکر نے غیرپارلیمانی الفاظ کو حذف کروا دیا ہے۔جے یوآئی کے مولانا اسعد نے کہا کہ ناموس رسالت ﷺ پر کوئی دورائے نہیں، یہ قرارداد ملک میں جو حالات برپا ہوئے ہیں، قرارداد کے ختم نبوت ﷺ کے پہلے حصے سے متفق ہیں جبکہ دوسرا حصہ ناکافی ہے، اپوزیشن تجاویز دے کر قرارداد کا حصہ بنائے گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button