ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کا اعلان کر دیا

لاہور(نیوز ڈیسک) پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا، اور تحریک صفر پر آ گئی ہے، ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کا اعلان کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ ن لیگ نے موقف اپنایا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مزید چلنے کے لیے تیار نہیں، اس لیے اس نے پی پی کو اپوزیشن اتحاد سے نکال باہر کرنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پی پی کے ساتھ مزید نہیں چلنا چاہتی، اس سلسلے میں ن لیگ نے فضل الرحمان کو بھی آگاہ کر دیا ہے، ن لیگی رہنماوں کا

موقف ہے کہ پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا، اور تحریک صفر پر آ گئی ہے۔ن لیگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے مو¿قف سے پیچھے ہٹ چکی ہے، اب پی پی کے بغیر ہی تحریک چلانی ہوگی، اس لیے پی ڈی ایم کی از سرنو تشکیل کی جائے۔مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کو آئندہ اجلاس تک انتظار کا مشورہ دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ بیان بازی دوریاں بڑھا رہی ہے، اس لیے احتیاط کی جائے۔واضح رہے کہ آج مریم نواز نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ زرداری سلیکٹرز سے مل کر پنجاب میں تبدیلی لانا چاہتے تھے، زرداری نے پیش کش کی کہ سلیکٹرز پنجاب میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں، ن لیگ چاہے تو بزدار کو ہٹا کر پرویز الہٰی لا سکتے ہیں، لیکن نواز شریف نے صاف انکار کر دیا کہ سلیکٹرز کے ساتھ مل کر ایسا نہیں کریں گے۔دوسری طرف بلاول نے ن لیگی رہنماوں کو مشورہ دیا کہ وہ ٹھنڈا پانی پئیں اور لمبی لمبی سانس لیں، پی ڈی ایم کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، نہ کسی کے ڈکٹیشن پر اتحاد چل سکتا ہے، نہ جانے کون مسلم لیگ کو پیپلز پارٹی سے جھگڑے کے غلط مشورے دے رہا ہے۔سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے قائد حزت اختلاف بننے کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں دوریاں بڑھ گئی ہیں۔ن لیگ نے اِس حوالے سے موقف اختیار کیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کیے گئے فیصلے کے خلاف اقدام اُٹھا کر پی ڈی ایم کے پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، اب ہم اِن کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اِس حوالے سے سیاسی ماہرین کا کہنا

ہے کہ پی ڈی ایم سے پیپلز پارٹی کے علیحدہ ہو جانے سے حکومت مخالف تحریک صفر پر آ جائے گی ، جس کے بعد اِس کی از سر نوع تعمیر کرنا پڑے گا۔ یاد رہے کہ لانگ مارچ سے قبل استعفوں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے اختلاف کی وجہ سے حکومت مخالف تحریک کے کھٹائی میں پڑجانے کے حوالے سے پہلے ہی خبریں سامنے آنا شروع ہو گئیں۔ تاہم ن لیگ اور پی پی دونوں ہی جماعتوں نے پی ڈی ایم میں کسی بھی قسم کے اختلافات ہونے سے انکار کیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button