پٹرولیم بحران پر کاروائی سے بچانے کیلئے اہم شخصیات کو عہدوں سے ہٹادیاگیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پیٹرولیم کے بحران سے شخصیات نے اربوں روپے بنا لیے ، ان کے خلاف کاروائی ہونے کی بجائے ان کو ہٹادیا گیا ، مجھے افسوس ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں میگا کرپشن ہوئی ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان شہد کی دلدلوں سے پیسہ نکلوانا آسان نہیں ہو گا ، لیکن پاکستان میں لوگ ابھی بھی عمران خان سے امیدیں رکھے ہوئے ہیں ، جس کا اندازہ وزیر اعظم عمران خان کو ہونا چاہیئے تاہم مجھے افسوس ہے

کہ عمران خان کے دور حکومت میں میگا کرپشن ہوئی ان کے خلاف کاروائی ہونے کی بجائے ان کو ہٹادیا گیا کیوں کہ یہاں کسی سے پیسہ نکلوانا آسان نہیں ہے۔سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا کہ ندیم بابر کی رخصت شروعات ہے ،اس کے بعد مزید وزراء کو فارغ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، مقتدر حلقوں نے بھی کہہ دیا کہ کئی وزراء کی کارکردگی بہت خراب ہے، یہ بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جب کہ وزیراعظم کو بھی ان وزراء کی کرپشن کی رپورٹس مل چکی ہیں، جو وزراء نشانے پر ہیں ان کے حوالے سے یہ باتیں گردش کر رہی ہیں کہ اگر انہیں نہ ہٹایا گیا تو پھر اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن خود انہیں ہٹانے کا نوٹیفیکیشین جاری کر دے گی۔واضح رہے کہ ندیم بابر سے استعفیٰ لیے جانے کے حوالے سے جمعہ کے روز وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے وفاقی وزراء شفقت محمود اور شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جون2020 میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران دیکھا گیا تھا ، وزیراعظم نے فیصلے کے تحت پیٹرولیم بحران کی تحقیقات ایف آئی اے نے کی، جس پر وزیراعظم نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر ایک کمیٹی بنائی جائے گی، اس کو کہا گیا تھا کہ کمیٹی وزیراعظم کو سفارشات دے گی۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کی وجوہات کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا ہے ، غیرقانونی تیل کی فروخت کو بھی رپورٹ میں سامنے لایا گیا، وزیراعظم نے شفاف تحقیقات کیلئے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابرکو عہدے سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے ، جب کہ سیکریٹری پیٹرولیم کو بھی عہدے سے ہٹا کراسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button