سعودی معیشت کوکورونا لے ڈوبا، تیل کی آمدن میں اتنی زیادہ کمی کے سعودی حکام سر پکڑ کربیٹھ گئے
ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کو کورونا بحران کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے خصوصاً اس کی تیل کی معیشت گزشتہ چند ماہ کے دوران بے پناہ نقصان سے گزری ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابقسعودی عرب کی جون میں گذشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں تیل کی برآمدات میں 55فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس طرح سعودی آرامکو کو جون 2019ء کے مقابلے میں تیل سے حاصل ہونے والی آمدن میں 8 ارب 70 کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔سعودی عرب کے ادارہ شماریات کے بدھ کے روز جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس خسارے کے باوجود جون میں مئی کے مقابلے میں مجموعی
برآمدات میں 19.1 فی صد اضافہ ہوا تھا۔ان اضافی برآمدات کی مالیت ایک ارب 86 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔ واضح رہے کہ مئی میں سعودی عرب کی تیل کی برآمدات میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 12 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی تھی۔سعودی آرامکو کی تیل کی برآمدات میں یہ کمی کرونا وائرس کی وَبا کی وجہ سے ہوئی ہے اور دنیا بھر میں تیل کی کھپت کم ہو کررہ گئی ہے۔کووِڈ-19کی وبا نے معاشی پہیّے کی رفتار کم کردی ہے۔اب ماہرین یہ پیشین گوئی کررہے ہیں کہ اس وبا کے نتیجے میں دنیا کو ایک صدی کے بعد عظیم کسادبازاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی مانگ میں کمی کے علاوہ قیمتوں میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ایک مرحلے پر توامریکا کی مارکیٹ میں تیل کی قیمت منفی میں چلی گئی تھی اور تیل کے تاجر اپنی زاید رسد کو کم ترین قیمتوں پر فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔دنیا میں تیل کی سب سے بڑی فرم سعودی آرامکو کی پیداواری لاگت دوسری تیل کمپنیوں کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔اس کے باوجود وہ عالمی منڈی میں تیل کی کم قیمتوں کے مضراثرات کو زائل کرنے کے لیے متعدد ڈھانچا جاتی اصلاحات کررہی ہے۔