شادی پر ناچنا جائز نہیں،نکاح خواں نے نکاح پڑھانے سے انکار کر دیا

دہلی (نیوز ڈیسک) شادی کا لڈو جو کھائے پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے کا جملہ اکثر سننے کو ملتا ہے تاہم یہ بات بھی ایک حقیقت ہے کہ شادی کے موقعہ پر لڑکااور لڑکی کے والدین خوشی سے نہال ہوتے اور وہ جھوم جھوم کر اس خوشی کا ردعمل دے رہے ہوتے ہیں۔لڑکی والے تو خوش ہوتے ہی ہیں تاہم لڑکے والوں کی خوشی اس قدر ہوتی ہے کہ وہ تو بھنگڑے ڈال ڈال کرخوب واویلا کرتے ہیں۔ایسے موقعہ پر باراتیوں کے ساتھ دولہا بھی جھومتا نظر آتا ہے مگر ایک شادی پر دولہے کو ناچنا مہنگاپڑ گیا کہ ا س کے ناچ سے تنگ آ کر نکاح خواں صاحب نے نکاح پڑھانے سے ہی انکار کر دیا۔

باراتیوں کے ساتھ دلہے کے رقص اور مسلسل کئی گھنٹوں تک گانے بجانے پر امام مسجد نے سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے نکاح پڑھانے سے صاف انکار کر دیا۔یہ واقعہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں 21 مارچ کو پیش آیا جہاں سہرا سجائے دلہا بڑی دھوم دھام سے بارات لے کر لڑکی والوں کے گھر پہنچا تو ڈھول کی تھاپ پر باراتیوں نے خوب رقص کیا۔بارات کے ساتھ آئے ڈی جے نے خوب اونچی آواز میں گانے بجائے جس پر دلہے اور باراتیوں نے ڈانس کیا۔ یہ سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا اور نکاح خواں کو دیا گیا وقت گزر گیا۔شادی کے ہنگامے اور رقص کو دیکھتے ہوئے نکاح خواں نے یہ کہہ کر نکاح پڑھانے سے صاف انکار کردیا کہ باراتیوں کو ظہر سے گانے بجانے سے منع کیا لیکن انہوں نے کوئی بات نہیں سنی اور عصر کے بعد تک گانے بجاتے رہے۔اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں عیدگاہ مسجد کے پیش امام سفیان نکاح پڑھانے سے انکار کی وجہ بتا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی گھنٹے تک محلے میں ڈھول تاشے سے ہنگامہ برپا کیے رکھا اور منع کرنے کے باوجود ان کی بات نہیں مانی گئی اس لیے وہ نکاح نہیں پڑھا رہے۔یوں دولہے میاں کے سپنوں پر اوس ڈالنے کے بعد نکاح خاں صاحب روانہ ہو گئے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button