کورونا ویکسین لگوانے سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں ، سعودی مفتی اعظم کا اہم فتویٰ آ گیا

مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک)ماہِ رمضان کو تمام اسلامی مہینوں میں فضیلت حاصل ہے۔ یہ رحمتوں ، برکتوں اور فضائل سے بھرا مہینہ مسلمانوں کی شفاعت و مغفرت اور نیکیاں سمیٹنے کا مہینہ ہے، روح کی پاکیزگی حاصل کرنا بھی اس مہینے میں ممکن ہو جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ مومنین کو اس مہینے کا بے تابی سے انتظار ہوتا ہے۔ گزشتہ سال کا رمضان المبارک کورونا وبا کے دوران ہی آیا تھا، تاہم اس بار کا رمضان المبارک ایسے موقع پر آئے گا جب لاکھوں مسلمان ویکسین لگوا کر کورونا سے محفوظ ہو چکے ہوں گے اور لاکھوں ایسے ہوں گے جنہیں رمضان المبار ک کے دوران کورونا ویکسین لگوانی پڑے گی۔

بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کیا روزے کی حالت میں کورونا ویکسین لگوائی جا سکتی ہے، اس سے روزہ تو نہیں ٹوٹ جاتا ہے۔ایسا ہی ایک سوال ایک شخص نے سعودی عرب کے مفتی اعظم سے بھی کیا ہے۔ ایک لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کالر نے سوال کیا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ روزے کی حالت میں کورونا ویکسین لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس معاملے میں وضاحت کیجیے کہ شرعی حکم کیا ہے۔اس سوال کے جواب میں سعودی مفتی اعظم اورنمایاں ترین علماء کی کونسل کے سربراہ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ روزے کے دوران کورونا ویکسین لگوانے سے روزہ ہرگز نہیں ٹوٹتا ہے۔ شرعی طور پر روزے کے دوران کرونا ویکسین لینا جائز ہے۔کیونکہ اس ویکسین کا شمار کھانے پینے کی اشیاء میں نہیں ہوتا۔ یہ ویکسین پٹھوں کے ذریعے جسم میں منتقل کی جاتی ہے، اس لیے اس کے استعمال سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔واضح رہے کہ سعودیہ میں ویکسین کے حلال یا حرام ہونے کے حوالے سے بھی خاصا منفی پراپیگنڈہ کیا گیا ہے۔ تاہم مفتی اعظم نے بھی ویکسین لگوا کر ان تمام اندیشوں کو غلط ثابت کر دیا ہے۔سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے دسمبر 2020ء میں کورونا سے بچاؤ کے لیے فائزر بائیو این ٹیک کی ویکسین لگوا لی تھی۔ شیخ عبدالعزیز ویکسین کا انجکشن لگوانے کے لیے ریاض ویکسی نیشن سنٹر پہنچے تھے۔جہاں ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے اُمت مُسلمہ کو پیغام دیا ”ویکسین اللہ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔“ انہوں نے مزید کہا تھا کہ وبا سے تحفظ کی خاطر ہر ایک کو ویکسین لازمی لگوانی چاہیے۔ حکومت کی جانب سے شہریوں اور تارکین وطن کے لیے ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس سے ہر ایک کو جلد از جلد استفادہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button