فواد چوہدری نے مولوی صلاح الدین ایوبی کی کمسن بچی سے شادی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھادیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جے یو آئی ف کے رہنما مولوی صلاح الدین ایوبی کی بچی سے شادی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھا دیا۔انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک بہت پریشان کن خبر بھارتی میڈیا پر آئی ہے۔اور وہ خبر یہ ہے کہ ہماری قومی اسمبلی کے ایک رکن جن کا تعلق جے یو آئی سے ہے ، انہوں نے 64 سال کی عمر میں 13 سالہ بچی سے شادی کی ہے۔یہ چائلڈ میرج ایکٹ کے خلاف ہے اور جرم ہے۔میں گذارش کروں گا کہ جے یو آئی اے کے سربراہ آ کر اس بات بات کا جواب دیں کہ ایسے واقعہ ہوا ہے یانہیں۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اس واقعے پر

بھارت سمیت دنیا بھر میں ہماری پارلیمان کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔میرا دل اس بات پر دکھی ہے ہم اس طرح کے واقعات کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی نے 14 سالہ لڑکی سے شادی کی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ چترال سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی کی شادی بلوچستان کے رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی سے کرائی گئی،چترال خواتین کی فلاح وبہبود کے لہے کام کرنے والی تنظیم کی درخواست پر پولیس نے کارروائی شروع کر دی۔ لڑکی کے خاندان والوں کا تعلق چترال کے قصبے دروش سے ہے، لیکن اس وقت یہ لوگ ضلع سے باہر ہیں۔ جب چترال آئیں گے تو کیس میں پیش رفت ہو گی۔سکول ریکارڈ کے مطابق لڑکی کی تاریخ پیدائش ستمبر 2006 ہے اس طرح اس کی عمر 14 برس بنتی ہے۔ اس بارے میں انور علی خان ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ ملکی قانون کے مطابق شادی کے لیے لڑکی کی کم از کم عمر کی حد 16 سال مقرر ہے، اس سے کم عمر بچی سے شادی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔ 16 سال سے کم عمر بچی کے شادی میں اگر والدین یا سرپرست کی رضامندی شامل ہو، تو وہ بھی جرم میں برابر کے شریک ہوں گے اور اس کے علاوہ نکاح خواں اور گواہ بھی جرم میں معاون سمجھے جائیں گے۔اس کیس کے سلسلے میں مولانا صلاح الدین ایوبی سے موقف لینے کی کوشش کی لیکن کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button