آئی ایم ایف کا ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کیلئے حکومتی کنٹرول ختم کرنے کا مطالبہ، ڈالرملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی (نیوز ڈیسک) ملکی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ، آئی ایم ایف نے حکومت سے ڈالر کی قیمت کو کنٹرول نہ کرنے کا مطالبہ کر دیا، منگل کے روز مقامی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 168.80روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان پر دباو ڈالنا شروع کر دیا ہے کہ ملکی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے حکومتی مداخلت بند کی جائے۔آئی ایم ایف کی جانب سے اس حوالے سے سخت موقف اپنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس تمام صورتحال میں اگر حکومت آئی ایم ایف
کے مطالبے کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتی ہے، تو اس صورت میں ملکی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہو سکتا ہے۔اس حوالے سے کچھ روز قبل جاری رپورٹ میں عالمی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے پاکستان کی معاشی صورتحال کو مستحکم تو قرار دے دیا لیکن ڈالر کی قیمت میں اضافے کی پیشن گوئی بھی کی۔جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 171 روپے تک جانے کا امکان ہے، جو کہ پاکستان کی تاریخ میں امریکی کرنسی کی بلند ترین قیمت ہوگی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوا۔ تاہم موجودہ مالی سال ڈالر ریٹ 171، 2022 میں 175 اور 2023 میں 178 روپے تک جا سکتا ہے۔ دوسری جانب مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 20پیسے کے اضافے سے 168.80روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت خرید168.35روپے مستحکم رہی جب کہ قیمت فروخت168.60روپے سے گھٹ کر168.41روپے ہو گئی۔ جبکہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید168.20روپے سے بڑھ کر168.40روپے ہوگئی جب کہ قیمت فروخت168.70روپے سے 168.80روپے ہو گئی۔