سعودیوں کے نام پر کاروبار کرنے والے پاکستانی ہوشیار ہو جائیں
جدہ(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں تارکین وطن کسی مقامی شہری کے نام سے اپنے کاروبار چلا رہے ہیں، جو کہ قانون کی رُو سے سراسر ناجائز ہے اور ایسے غیر قانونی کاروبار میں ملوث تارکین اور ان کے سعودی سہولت کاروں کو سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئے روز تستر تجاری (تجارتی پردہ پوشی) کے جُرم میں کئی افراد کو سزائیں سُنائی جا رہی ہیں۔سعودی عرب میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی پردہ پوشی کا نیا قانون جاری کیا گیا ہے۔ نئے قانون کی دفعہ 10 میں وضاحت کی کی گئی ہے کہ عدالت سے تجارتی پردہ پوشی کا حتمی فیصلہ جاری ہوجانے پر غیرقانونی
طریقے سے حاصل کردہ دولت ضبط کرلی جائے گی۔سعودی خبررساں ادارے کے مطابق کہ اگر کوئی سعودی شہری اپنے نام سے کسی غیرملکی کو کاروبار کرا رہا ہو اور اس کاروبارسے سعودی یا غیرملکی کوآمدنی ہورہی ہو۔اگرغیرقانونی طریقے سے کمائی گئی اس دولت کوقانونی مو شگافیوں کی وجہ سے ضبط کرنے کی کوئی سبیل نہ ہو تو ایسی صورت میں یہ معاملہ عدالت میں لے جایا جائے گا۔عدالت کی جانب سے تجارتی پردہ پوشی کا حتمی فیصلہ ہوجانے پر غیرقانونی دولت ضبط کرلی جائے گی۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبلمملکت میں ایک مقامی شخص کے نام سے ذاتی کاروبار چلانے والے پاکستانی کو گرفتار کر لیا گیا اور اس پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کے بعد اُسے ڈی پورٹ بھی کیا جا چکا ہے۔یہ پاکستانی شخص قصیم ریجن کے شہر بریدہ میں مقیم تھا اور وہاں اس نے ایک سعودی شہری کے نام سے اپنا کھجوروں کا کاروبار شروع کر رکھا تھا۔ جس کی کسی مقامی شخص نے مخبری کر دی۔ وزارت تجارت و سرمایہ کاری نے پہلے اس معاملے کی چھان بین کی اور تسلّی ہو جانے کے بعد پاکستانی کو تجارتی جعلسازی پر گرفتار کر لیا ۔ عدالت میں پاکستانی اور سعودی کے خلاف سجل تجاری کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔جس کے بعد دونوں افراد پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ جبکہ پاکستانی کو جرمانے کے علاوہ ڈی پورٹ کیے جانے کا حکم بھی سُنایا ہے اور اس کا نام بھی بلیک لسٹ ہو گیا ہے ۔ اس طرح وہ زندگی بھرمیں کبھی روزگار یا کاروبار کے سلسلے میں دوبارہ مملکت میں کبھی داخل نہیں ہو سکے گا۔ فوجداری عدالت کی جانب سے دونوں افراد کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے جُرم کی تشہیر ذاتی خرچ سے مقامی اخبارات میں کروانے کے پابند ہوں گے۔ جبکہ سعودی شہری کا تجارتی لائسنس بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ اس معاملے کی اطلاع دینے والے شخص کو پالیسی کے مطابق کل عائد جرمانوں کی 25 فیصد رقم بھی بطور انعام دی گئی ہے۔