مراکش نے اسرائیل سے دوستی جرم قرار دے دی، متحدہ عرب امارات پر شدید تنقید
رباط (نیوز ڈیسک)مراکش نے اسرائیل سے دوستی جرم قرار دے دی۔تفصیلات کے مطابق مراکش کی حکمران جماعت ’انصاف و ترقی پارٹی‘ نے اسرائیل سے عرب ممالک کے دوستانہ تعلقات کے قیام کو فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے ساتھ خیانت اور جرم قرار دے دیا۔مراکش کی انصاف و ترقی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان کے مطابق اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اس کے ساتھ معاہدے کرنا ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کے غاضبانہ قبضے کو مستحکم کرنے میں صہیونی ریاست کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔بیان میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا
اعلان فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔اسرائیل اور اس کی پشت پناہ قوتوں کو قضیہ فلسطین کا وجود مٹانے کا موقع ملے گا۔بیان میں مسجد اقصی کی مسلسل بے حرمتی کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ۔دوسری جانب امریکی انتظامیہ عرب ممالک اور اسرائیل میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو تیز کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور صدر ٹرمپ کے داماد اور سنیئرمشیر جیرڈکشز اس ہفتے مشرق وسطی کے دو الگ الگ دوروں پر بھیجے گی امریکی حکام کے ان دوروں کو اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کے حالیہ معاہدے کے بعد مزید ممالک کو اس میں شامل کرنے کی کوشش قراردیا جا رہا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق توقع ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیئر مشیر اور داماد جیرڈ کشنر الگ الگ دوروں پر مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کے راہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے سفارت کاروں کے حوالوں سے دی گئی خبر میں کہا گیا ہے کہ وزیرخارجہ پومپیو اتوار کو اسرائیل، بحرین، عمان، متحدہ عرب امارات، قطر اور سوڈان کے دورے پر روانہ ہوں گے.