ایک نااہل آدمی کو عمران خان نے اتنا بڑا صوبہ دیدیا، تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اپنی ہی حکومت پر برس پڑے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رکن پنجاب اسمبلی خواجہ داؤد سلیمانی نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے خواجہ داؤد سلیمانی نے کہا کہ ایک نااہل آدمی کو عمران خان نے اتنا بڑا صوبہ دے دیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جتنی کرپشن عثمان بزدار کے دور میں ہو رہی ہے اتنی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔خواجہ داؤد سلیمانی کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار سے میری کوئی ناراضگی نہیں ہے ، یہ عثمان بزدار کی چالاکی ہے۔ عثمان بزدار نے عمران خان کو جا کر کہا ہے کہ یہ ایک بلیک میلنگ گروپ پے۔

اگر ہم اپنے حلقوں کے مسائل کے حل کے لیے ہم آواز اُٹھائیں تو وہ بلیک میلنگ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک نا اہل شخص کو اتنا بڑا صوبہ دے دیا ہے۔اس سے زیادہ کیا ہو گا۔کرپشن عروج پر ہے، لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بگڑ چکی ہے۔ خواجہ داؤ سلیمانی نے کہا کہ میں دو مرتبہ پہلے بھی ایم پی اے رہ چکا ہوں، جتنی کرپشن عثمان بزدار کے دور میں ہوئی ہے اس سے پہلے کسی دور میں نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سپریمیسی آف پارلیمنٹ کا ایک گروپ ہے ، سب کے یہی تحفظات ہیں۔ پی ٹی آئی کے اتحادیوں تک کے یہی تحفظات ہیں۔ ان کے اپنے وزیر ، مشیر ، پارلیمانی سیکرٹریز کو بھی یہی تحفظات ہیں۔میں بات کر لیتا ہوں، باقی کوئی بات نہیں کرتے ۔ میرا یہ ماننا ہے کہ ڈی جی خان کے تمام کام میرٹ پر ہونے چاہئیں۔ خواجہ داؤد نے کہا کہ عثمان بزدار اگر پسماندہ علاقہ سے ہے تو دو مرتبہ اُن کا باپ بھی یہاں رہا ہے اُس نے کیا ترقی کی ہے ؟ 86ء اور 97ء میں عثمان بزدار کے والد اسی حلقے یں ایم پی اے تھے، اُن کے دور میں کیا ترقی ہوئی ذرا یہ بھی بتا دیں۔ خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے اختلافات مزید شدت اختیار کر گئے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے ناراض اراکین نے مستعفی ہونے کی دھمکی بھی دی۔ جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خواجہ محمد داؤد سلیمانی نے چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی شکایت کی۔خواجہ داؤد سلیمانی نے کہا

کہ ہمارے ساتھ جو وعدہ کیا گیا تھا ہر کام اس کے الٹ ہو رہا ہے، اس وقت کرپشن اور اقربا پروری عروج پر ہے. ایم پی اے پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ڈکیتی، چوری کی وارداتیں پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں، کوئی پرسان حال نہیں ہے، ڈی جی خان کی ساری انتظامیہ کسی کی بات نہیں سنتی، 15 سے 20 ایم پی اے وزیر اعلیٰ سے اختلاف رکھتے ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے کہا کہ اسپیکر ہونے کے ناطے آپ کا فرض ہے کہ ہماری داد رسی کریں، آج مجبور ہو کر داد رسی کے لیے آنا پڑا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button