مولانافضل الرحمن نے مریم نواز کو دھمکی دیدی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ لاہور جلسے میں ہمارے کارکنان کی وجہ سے کچھ رونق تھی۔ہمارے ہی کارکنان آخر تک بیٹھے رہے جو پشاور، بنوں سمیت جنوبی اضلاع سے آئے تھے۔مولانا نےمزید کہا کہ اگر 31 جنوری تک استعفے نہیں آتے تو پھر پی ڈی ایم کے بیانیے کو خدا حافظ کہہ دیں۔مریم نواز بھی اس اسی پر کام کر رہی ہیں۔چوہدری غلام حسین نے مزید کہا کہ مریم مخالف کیمپ نے طے کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی 50ارکان اسمبلی اور 25 قومی اسمبلی کے ارکان کسی قیمت پر استفعیٰ نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کے حامی افراد میں سے کسی ایک نے بھی اب تک استعفیٰ نہیں دیا۔مریم نوا زنے اب استعفوں کی بات کھلے عام کرنا بند کر دی ہے۔سینئر صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کو کہا ہے کہ اگر آپ استعفی جمع نہیں کر سکتی تو پھر میں بطور پارٹی شہباز شریف کے ساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا۔کیونکہ ہم نے خود کو گندا نہیں کرنا۔ہمیں گذشتہ سال بھی ایسے ہی ڈسا گیا تھا اور اب ہم دوبارہ نہیں چاہتے،انہوں نے کہاجلسے میں بھی ہمارے لوگ ہی موجود ہوتے ہیں۔دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم تحریک پر وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف رابطے میں ہیں ، نہ وزیراعظم کا استعفیٰ آئے گا اور نہ ہی اپوزیشن مستعفی ہوگی ، 31 جنوری سے پہلے درمیانی راستہ نکل آئے گا ، ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ سے کیسے نمٹنا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک پر وزیراعظم اور آرمی چیف کی باقاعدہ مشاورت ہوتی ہے ، جنوری کے مہینے میں تمام معاملات کا حل نکل آئے گا جس کے بعد ڈائیلاگ کی راہ ہموار ہوجائے گی اوراپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے جاری حکومت مخالف تحریک میں درمیانی راستہ نکل آئے گا ، جس کے بعد نہ تو اپوزیشن کی طرف سے استعفے دیے جائیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا لانگ مارچ ہوگا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button