کورونا کی تباہ کاریاں ، سعودی عرب کوکئی سو ارب ریال کا مالی خسارا، بڑی خبر سامنے آگئی

ریاض(نیوز ڈیسک)سال 2020دُنیا بھر کی معیشتوں کے لیے بربادی کا پیغام لے کر آیا ہے۔ سعودی عرب بھی اس وبا سے معاشی طور پر بُری طرح متاثر ہوا ہے جس کا نتیجہ سال 2021ء کے بجٹ پر بھی پڑا ہے۔ دُنیا کے مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن اور صنعتوں کا پہیہ جام رہنے سے سعودی تیل کی آمدنی بھی رواں سال بہت کم رہی ہے جو کہ سعودی عرب کی کمائی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سعودی عرب کا مالی خسارہ1 کھرب 41 ارب ریال تک جا پہنچا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق سعودیہ کے مالیاتی بجٹ میں اہم شاریے سامنے آئے ہیں۔ ان میں تیل کے شعبے میں 412 ارب ریال کی آمدن بھی شامل ہے۔

سال 2020ء میں مجموعی آمدنی میں تیل کی آمدن کا حصہ 53.5% رہا۔ اسی عرصے میں نان آئل ریونیو کا حجم 358 ارب ریال رہا۔یہ مملکت کی مجموعی آمدنی 770 ارب ریال کے 46.5% کے برابر ہے۔نئے مالی سال کے لیے بجٹ میں 9 کھرب، 90 ارب ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔ سال 2021 کے بجٹ کے اعداد و شمار کیمطابق 990ارب ریال کے خرچ کے مقابلے میں 849 ارب ریال کی آمدن ہوئی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ متوقع خسارہ اگلے سال ریکارڈ کیا جائے گا جو 141 ارب ریال تک ہوسکتا ہے۔ خسارے سے جی ڈی پی کا تناسب 4.9 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں 2021 میں متوقع کل عوامی قرض 937 ارب ریال ہو گا۔اجلاس سے خطاب میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ کرونا وبا نے عالمی معیشت کو متاثر کیا ہے۔ یہ سال عالمی تاریخ کا ایک مشکل سال رہا ہے۔واضح رہے کہ کورونا وبا کے دوران سعودی حکومت نے جولائی 2020ء میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو5فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا تھا، جس کی وجہ کورونا کے باعث جنم لینے والے معاشی بحران کے دوران تیل کی قیمتوں کی گراوٹ ہے، جس سے سعودی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔اس ٹیکس کے عائد ہونے کے بعد مملکت میں افراطِ زر کی شرح تین گنا بڑھ گئی۔ جس کے بعدکھانے پینے کی اشیاء 14.7 فیصد بڑھ گئیں اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی 7.3 فیصد اضافہ ہو گیا۔ اس مہنگائی سے سب سے زیادہ پاکستانی تارکین متاثر ہوئے ہیں، جن کی مملکت میں تعداد 26 لاکھ سے زائد ہے۔ ان پاکستانیوں کو کورونا بحران کے دوران پہلے ہی کم تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔ اُوپر سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد ہونے کے بعد مہنگائی کی تازہ لہر نے پاکستانی تارکین کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ سعودی عرب میں جولائی میں افراط زر کی شرح میں گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6.1 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button