دُبئی میں ملازمتوں کے خواہشمند پاکستانیوںکا انتظار مزید طویل ہوگیا

دُبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں کورونا کی وبا کے بعد لاکھوں افراد کی نوکریاں ختم ہو چکی ہیں یا ان کی تنخواہیں وقتی طور پر گھٹا دی گئی ہیں۔ لاک ڈاؤن ختم ہونے کو کئی ماہ گزر چکے ہیں مگر ابھی تک کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکیں جس کی وجہ سے کاروباری طبقے میں بہت بے چینی پائی جاتی ہے۔ کیونکہ اگر اسی سست روی سے کاروباری حالات جاری رہے تو انہیں مزید مالی نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے جس کے نتیجے میں مزید افراد کی نوکریاں بھی ختم ہو سکتی ہیں۔ڈیلی گلف نیوز کے مطابق ایک معاشی تجزیہ کار ڈیوڈ اوون کا کہنا ہے کہ امارات

میں اگرچہ کاروباری حالات کورونا سے پہلے کی طرح سازگار نہیں ہیں، البتہ ویکسین کی مہم میں تیزی آنے کے بعد امکان ہے کہ 2021ء میں کاروباری سرگرمیاں پہلے کی طرح مکمل بحال ہو جائیں گی جس کے بعد نجی شعبے میں ملازمتیں بھی میسر آنے لگیں گی۔اچھی بات یہ ہے کہ نومبر میں گزشتہ نو ماہ کے مقابلے میں کم لوگوں کی نوکریاں ختم ہوئی ہیں، اس کی ایک بڑی وجہ مالکان کی جانب سے تنخواہوں میں کمی ہے، جس کی وجہ سے انہیں اپنے خسارے پر قابو پانے میں خاصی مدد مل رہی ہے۔تاہم اگر آئندہ چند ہفتوں میں گاہکوں کی تعداد میں اضافہ نہ ہو اتو مزید افراد کی نوکریاں جا سکتی ہیں۔ یہ صورت حال نجی شعبے کے کاروباری افراد کے لیے بہت پریشان کُن ہے۔اسی وجہ سے دُبئی میں نئی نوکریاں سامنے نہیں آ رہی ہیں۔ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ نئے لوگوں کو ملازمت رکھ کر اپنے آپ کو پریشانی میں نہیں ڈال سکتیں، کیونکہ کاروبار بحال نہ ہونے سے اخراجات پورے نہ ہونے سے مزید افراد کی نوکریاں جا سکتی ہیں۔ نومبر میں نئے کاروبار شروع ہونے کی شرح بہت ہی کم رہی ہے۔دسمبر کا مہینہ بہت اہم ہے، اگر اس دوران کاروباری سرگرمیاں تیز نہیں ہوتیں، تو متعدد افراد کی نوکریاں بھی ختم ہو سکتی ہیں۔ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے آگے بڑھنے پر ہی نئی نوکریاں شروع ہو سکتی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button